ابن مالک انصاری مصرمیں رہتےتھے۔ان کا ذکر طبرانی وغیرہ نے کیاہے ہمیں ابوموسیٰ نے کتابتہً خبردی وہ کہتےتھےہمیں ابوزیدغانم بن علی اورعبدالکریم بن علی اورابوبکرمحمد بن احمد صغیر اورابوبکر محمد بن ابی القاسم قرافی اورابوغالب احمد بن عباس نے خبردی یہ سب لوگ کہتےتھے ہمیں ابوبکر بن زیدہ نے خبردی ابوموسیٰ نے لکھاہے کہ ہمیں ابوعلی نے خبردی وہ کہتےتھے ہمیں ابونعیم نے خبردی وہ دونوں کہتےتھےہم سے سلیمان بن احمد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے بکربن سہل نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے شعیب بن یحییٰ نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے انھوں نے لہیعہ بن عقبہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے عمربن مالک انصاری کویہ کہتےسناکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااے لوگومیں تمھیں تین باتوں کاحکم دیتاہوں اورتین باتوں سے منع کرتاہوں میں حکم دیتاہوں کہ اللہ کے ساتھ کسی کوشریک نہ کرواورسب مل کر خدا کی اطاعت کرو یہاں تک کہ تمھیں موت آجائے اورجولوگ تم پرحاکم ہوں خداکے حکم سے ان کی خیرخواہی کرو اورمنع کرتاہوں بے فائدہ گفتگو سے اورسوال کرنےسےاورمال کےضائع کرنے سے۔ان کاتذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے اورعمربن محمدبن حسن اسدی نے اپنے والدسے انھوں نے نصرسے انھوں نے علی بن زید سے انھون نے زرارہ بن اوفی سے انھوں نے عمربن مالک سے روایت کی ہے وہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے کہتےتھے کہ حضرت نے فرمایاجوشخص اللہ کے لیے مسجد بناتاہے اللہ اس کے لیے ایک گھرجنت میں بناتاہے۔اس حدیث کو سفیان نے علی بن زید سے روایت کیاہے انھوں نے کہاہے کہ ان کا نام عمروبن مالک یامالک بن عمروہے۔اورہیثم نے علی سے اس روایت کونقل کیاہے انھوں نےان کانام عمروبن مالک بیان کیاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)