صاحب مقامات بلند، مالکِ کرامات ارجمند۔ ماہر علوم ظاہر و باطن واقف رموزِ تجرید و توکل۔ یگانہ آفاق حضرت یوسف اسباط اولیاء اللہ میں ممتاز مقام رکھتے تھے آپ کو ایک ہزار درہم ملا۔ تمام کے تمام اللہ کی راہ میں تقسیم کردیے خود کھجور کے پتے جمع کرتے اس کی مزدوری سے روزی کماتے۔ چالیس سال عریاں رہے۔ اور بجز ضرورت ستر کپڑا انہیں خریدا۔ سردیوں میں ایک پرانا بوریا اوڑھ لیتے اور اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے۔
آپ کی وفات ۱۹۶ھ میں ہوئی۔
چو یوسف بر رخ خود پَردہ بربست بگو سلطان ولی تاریخ وصلش ۱۹۶ھ
|
|
رواں شد روح پاک اوبا فلاک ذکر فرما کہ یوسف زاہد پاک ۱۹۶ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)