ہند جہتیہ،ابوبکر محمد بن عبداللہ بن ابراہیم شافعی نے ابوالعباس مسروق سے،ا نہوں نے عمر بن عبدالحکیم اور حفص بن عبداللہ وراق اور قاسم بن حسن سے،انہوں نے ابنِ
سعد سے،انہوں نے اپنے والد سےروایت کی کہ ابتدائے اسلام میں بشر نامی ایک شخص کے پاس آتاجاتا تھا،اس کا تعلق بنواسد میں عبدالعزیٰ سے تھا،اور اس کا معمول
تھا،جب بھی صبح کو رسولِ کریم کی خدمت میں آتا، وہ بنوجہنیہ کے پاس سے گزرتا،اس قبیلے میں ایک حسین و جمیل عورت تھی،جس کےخاوند کا نام سعد بن سعید تھا،وہ
روزانہ اس راستے پر بیٹھ جاتی،تاکہ وہ اسے دیکھ سکے اور بشر اسے دیکھے،اس طرح اس عورت کو بشر سے محبت ہوگئی،راوی نے اِس قصے کو تفصیل سے بیان کیا ہے،جعفر
مستغفری نے ذکر کیا ہے،اور ابوموسیٰ نے بھی اسے بیان کیا ہے۔