حضرت اسحاق علیہ السلام
حضرت اسماعیل اور حضرت اسحاق علیہما السلام دونوں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے ہیں حضرت اسحاق علیہ السلام کی والدہ کا نام حضرت سارہ رضی اللہ عنہا اور حضرت اسماعیل کی والدہ کا نام حضرت ہاجرہ رضی اللہ عنہا ہے۔
اسماعیل علیہ السلام کے بعد اسحاق علیہ السلام کی بشارت: فَبَشَّرْنَاھَا بِاِسْحَاقَ وَمِنْ وَّرَاءِ اِسْحَاقَ یَعْقُوْبَ (پ۱۲/ سورۃ ھود ۷۱)
تو ہم نے اسے (حضرت سارہ) کو اسحاق کی خوشخبری دی اور اسحاق کے پیچھے یعقوب کی۔حضرت سارہ کو بشارت دینے کی وجہ یہ تھی کہ اولاد کی خوشی عورتوں کو بنسبت مردوں کے زیادہ ہوتی ہے۔ اور دوسری وجہ یہ تھی۔
"لم یکن لھا ولد وکان لابراھیم ولد وھو اسماعیل"کہ حضرت سارہ کی اولاد نہیں تھی اس لیے زیادہ خوشی ان کو ہی حاصل ہوئی تھی کیونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بیٹا اسماعیل پہلے پیدا ہوچکا تھا۔(ماخوذ از تفسیر مدارک)
حضرت یعقوب علیہ السلام کی بشارت دینے سے اس طرف اشارہ تھا کہ سارہ کی عمر اتنی بڑی ہوگی کہ یہ اپنے اسحاق کے بیٹے یعقوب کو بھی دیکھیں گے۔ (ماخوذ از خزائن العرفان)
حضرت سارہ رضی اللہ عنہا کی عمر اس وقت نوے سال تھی، تفسیر جلالین میں ننانوے سال مذکور ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ایک سو بیس سال تھی، (مدارک) اسی لیے حضرت حضرت سارہ رضی اللہ عنہ نے تعجب کرتے ہوئے کہا تھا:"عجیب بات ہے کہ میرا بچہ پیدا ہوگا جبکہ میں بوڑھی ہوں اور میرے شوہر بوڑھے ہیں بے شک یہ تو بہت ہی تعجب ناک بات ہے"۔
اسحاق علیہ السلام چھوٹے اور اسماعیل علیہ السلام بڑے:
اسحاق علیہ السلام کی بشارت دینے کے ایک سال بعد اللہ تعالیٰ نے انہیں پیدا فرمادیا اور اسماعیل علیہ السلام کی پیدائش کے چودہ سال بعد اسحاق علیہ السلام کی پیدائش ہوئی یعنی ان کی پیدائش کے تیرہ سال بعد اسحاق علیہ السلام کی بشارت دی گئی۔ (جمل علی الجلالین)
حضرت اسماعیل، اسحاق، یعقوب علیہم السلام نبی ہوئے۔
وَوَھَبْنَا لَہٗ اِسْحَاقَ وَیَعْقُوْبَ وَکُلًّا جَعَلْنَا نَبِیًّا (پ۱۶ سورۃ مریم ۴۹)
اور ہم نے اسے (ابراہم علیہ السلام کو) اسحاق اور یعقوب عطا کیے اور ہر ایک کو غیب کی خبریں بتانے والا (نبی) کیا۔
وَوَھَبْنَا لَھُمْ مِنْ رَّحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَھُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّا (پ۱۶ سورۃ مریم ۵۰)
اور ہم نے انہیں اپنی رحمت عطا کی اور ان کے لیے سچی بلند ناموری رکھی۔
اس میں اشارہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عمر شریف اتنی لمبی ہوئی کہ آپ نے اپ نے پوتے حضرت یعقوب علیہ السلام کو دیکھا اور اس آیت سے یہ بھی سمجھ آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے ہجرت کرنے اور اپنے گھر بار کو چھوڑنے کی یہ جزا ملی کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بیٹے، پوتے اور مال و دولت سے نوازا۔