ابن بجیرشامی رضی اللہ عنہ،ان سےجبیربن نفیرنےروایت کی،یحییٰ نے اجازۃً باسنادہ تاابن ابی عاصم محمدبن مصفی سے،انہوں نےبقیہ بن ولیدسے،انہوں نے سعیدبن سنان
سے،انہوں نے ابوالزاہریہ،انہوں نے جبیر بن نفیرسے،انہوں نے ابن بجیرسے،(جوحضورصلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے)روایت کی کہ ایک بارحضور صلی اللہ علیہ وسلم
نے بھوک کی شدت کی وجہ سے پیٹ پر پتھرباندھ لیے،فرمایا،بہت سے لوگ جودُنیامیں کھاتے پیتے ہیں اورعیش کرتے ہیں قیامت کے دن بھوکے ننگے ہوں گے،اوربہت سے لوگ
جودُنیامیں بھوکے ننگےہیں،آخرت میں شکم پُراورکپڑوں میں ملبوس ہوں گے،بہت سے لوگ جویہاں معززشمارہوتے ہیں،وہاں رسواہوں گےوبرعکس، جوشخص اپنے آپ کو اس
چیزسےدوررکھتاہےجواللہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پراتاری ہےاسےآخرت کی نعمتوں سےمحرومی نصیب ہوگی،نیزفرمایا،اعمال جنت کی مثال اس دشوارگزار زمین کی
سی ہےجواونچائی پرہو،اوراعمالِ جہنم کی مثال اس نرم زمین کی سی ہے،جونشیب میں ہو، بہت سی شہوانی سرگرمیاں ایسی ہیں جن کی لذت کادورانیہ ایک ساعت
ہوتاہے،مگراس کی سزاطویل عرصے تک بھگتناپڑتی ہے،ابن مندہ اورابونعیم نے ذکرکیاہے۔