شیخ بدر الدین محمود بن اسرائیل بن عبد العزیز الشہیر بہ ابن قاضی سماونہ: آپ کے والد ماجد جب قلعہ سماونہ میں قاضی تھے تو آپ پیدا ہوئے،لڑکپن میں آپ نے اپنے والد سے پڑھا اور قرآن شریف کو حفظ کیا پھر شہر قونیہ میں کچھ پڑھا بعد ازاں ولایت مصر کو تشریف لے گئے اور وہاں سید شریف کے ساتھ تحصیل علم میں مشغول ہوئے یہاں تک کہ تمام علوم میں فائق ہوئے۔فقہ میں لطائف الاشارات اور اس کی شرح تسہیل و جامع الفصولین اور صرف مین عقو والجواہر شرح المقصود تصنیف کیں۔
کہتے ہیں کہ جب امیر تیمور تیبریز میں آیا تو اس کے سامنے علماء کا آپس میں تنازع پڑا،اس وقت شیخ جرزی نے تیمور کےئ پاس جاکر واسطے محاکمہ کے آپ کا تذکرہ کیا۔اس پر امیر تیمور نے آپ کو طلب کر کے مھاکم بنایا پس آپ نے ایسا فیصلہ کیا کہ آپ کے حکم پر فریقین راضی ہوگئے اور تمام علماء نے آپ کی فضیلت کا اقرار کیا اور تیمور نے آپ کو بہت سا انعام دیا بعد ازاں آپ مصر کو بی آئے اور مصر سے حلب میں پہنچے جہاں سے امیر جزیرہ نےآپہ کو اپنے پاس بلایا اور آپ کے ہاتھ پر مشرف بہ اسلام ہوا،پھر آپ ادرنہ کو آئے جہاں تقریباً ۸۱۸ھ[1]
1۔ قتل کردیئے گئے ’’انسائیکلو پیڈیا آف اسلام کشف الظنون ۸۲۳ھ لکھا ہے(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)