ابراہیم بن محمد بن ابراہیم حلبی: اپنے وقت کے امام عالم،محدث فاضل، فقیہ محقق،علامہ مدقق اور حلب کے رہنے والے تھے،پہلے اپنے شہر کے علماء و فضلاء سے پڑھا پھر مصروروم میں گئے اور وہاں کے مشائخ سے استفادہ کیا پھر قسطنطنیہ میں سکونت اختیار کی اور جامع سلطان محمد خاں کے خطیب مقرر ہوئے فقہ میں ایک متن و جیز مسمٰی بہ ملتقی البحر تصنیف کیا اور منیۃ المسلی پر دو شرحیں لکھیں ایک غنیۃ المستملی المعروف بہ کبیری اور دوسری اس کی مختصر المعروف بہ صغیری۔آپ کی کتاب ملتقی الابحر پر ایک شرح مسمّٰی مجمع الانہر فی شرح ملتقی الابحر ہے[1]۔ وفات آپ کی ۹۵۶ھ میں ہوئی۔’’خواجۂ عالم‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ آپ کی تصانیف میں’’ملخیص فتاویٰ تاتارخانیہ‘‘ بھی شامل ہے۔(اعلام)(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)