ابراہیم بن میمون صائغ مروزی ۔فقیہ فاض محدث صدوق تھے، امام ابو حنیفہ اور عطاء سے روایت کرتے تھے اور آپ سے حسان بن ابراہیم نے روایت کی ۔ شہر مرد میں ۱۳۱ھ میں ابو م سلم خراسانی نے آپ کو شہید کیا ۔ ابن مبارک کہتے ہیں کہ جب آپ کے مقتول ہونے کی خبر امام،ابو حنفیہ کو پہنچی تو وہ اس قدر روئے کہ ہم نے گمان کیا کہ روتے روتے مرجائیں گے ، آپ کے مقتول ہونے کا سبب ہوا کہ ابو مسلم خراسانی سے آپ نے کچھ سخت کلامی کی تھی جس پر اس نے آپ کو پکڑلیا۔یہ خبر سنتے ہی خراسان کے تمام فقہاء وعابد جمع ہوئے اور آپ کو چھڑالے گئے لیکن آپ نے مکرر،سہ حاکم مذکور کو بُری باتوں سے سر زنش کی،اس پر اس نے آپ کو قتل کرادیا ، امام بخاری نے معلق اور ابو دؤد نے اپنی صحیح میں آپ سے تخریج کی ۔ صائغ زر گر کو کہتے ہیں ، شاید آپ زرگری کا کام کرتے ہوں گے جس سے صائغ کہلاتے
تھے ’’ولی پاک باطن‘‘آپ کی تاریخ وفات ہے ۔
(حدائق الحنفیہ)