2016-02-16
علمائے اسلام
متفرق
2054
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم پیدائش | 0208 | | |
یوم وصال | 0281 | جمادى الأولى | 10 |
عبد اللہ بن محمد ابو بکر المعروف ابنِ ابی الدنیا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب: آپ کا نام عبد الله بن محمد بن عبيد بن سفيان ابن ابی الدنيا قرشی اموی۔کنیت: ابو بکر۔ اور آپ ابنِ ابی الدنیا کے نام سے مشہور ہیں۔
تاریخِ ولادت: آپ کی ولادتِ باسعادت208 ھ میں بغداد میں ہوئی۔
تحصیلِ علم: آپ کے مشائخ میں احمد دورقی، علی بن جعد جوہری، زُہیر بن حرب، ابوعبید قاسم بن سلام، داود بن رشید خورازمی، محمد بن سعد کاتبِ واقدی، امام بخاری اور امام ابوداؤد وغیرہ ہیں جن سے فنِ حدیث کی تعلیم پائی۔
سیرت وخصائص:شیخ الوقت، امام الائمہ، فقیہ العصر، شیخ الحدیث، حافظ الحدیث ابو بکر عبد اللہ بن محمد المعروف ابنِ ابی الدنیا مشہور حفاظِ احادیث میں سے تھے۔ابن ابی الدنیا شہزادگانِ خلفائے عباسیہ کے اَتالیق رہے۔خلیفہ معتضد باللہ کی تربیت بھی ان ہی کی اَتالیقی میں ہوئی۔ حافظ ذہبی نے "تذکرۃ الحفاظ" میں ان کا ترجمہ ان لفظوں میں شروع کیا ہے: ابن أبي الدنیا المحدث العالم الصدوق۔یعنی : ابنِ ابی الدنیا محدث، عالم اور سچے راویوں سے ہیں۔اورحافظ جمال الدین مزّی کے "تہذیب الکمال" میں یہ الفاظ ہیں: أبو بکر بن أبي الدنیا البغدادي الحافظ صاحب التصانیف المشہورۃ ومؤدب أولاد الخلفاء۔یعنی: ابنِ ابی الدنیااحادیث کے حافظ، کتبِ مشہورہ کے مصنف اور خلفاء کے اولاد کی تربیت فرماتے تھے۔ ابنِ ابی حاتم کا بیان ہے کہ میں نے اپنے والد کی معیت میں ان سے حدیثیں لکھی ہیں اور والد نے ان کو صدوق کہا ہے۔ آپ ایسی صلاحیت کے حامل شخص تھے ایک بندے کو آپ جب چاہیں رولادیں اور جب چاہیں ہنسا دیں۔ اسی ادا سے متاثر ہوکر خلیفہ نے آپ کو اپنی بیٹوں کی تربیت کے لئے رکھا۔
تاریخِ وصال: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا وصال10 جمادی الاول281 ھ/بمطابق جولائی 894 ء میں ہوا۔
ماخذومراجع: سیر اعلام النبلاء۔