2016-02-16
علمائے اسلام
متفرق
1258
| سال | مہینہ | تاریخ |
یوم پیدائش | 0501 | | |
یوم وصال | 0581 | جمادى الأولى | 09 |
شیخ الاسلام حافظ الحدیث امام محمد بن ابوبکرابوموسیٰ مدینی رحمۃ اللہ علیہ
نام ونسب: آپ کا نام محمد بن ابو بكر بن عمر بن ابو عيسٰی احمد بن عمر مدینی۔کنیت: ابوموسٰی۔لقب: شیخ الاسلام تھا۔
تاریخِ ولادت:امام ابو موسٰی مدینی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادتِ باسعادت ذی القعدہ 501 ھ میں ہوئی۔
تحصیلِ علم: امام ابوموسٰی مدینی رحمۃ اللہ علیہ نے جلیل القدر علماء سے اکتسابِ علم کیا جن میں آپ کے والدِ ماجد ، ابو سعد محمد بن محمد، ابو منصور محمد بن عبد اللہ اور ان کے علاوہ کثیر علماء سے کے علم سے مستفیض ہوئے۔ اور تین سو مشائخ سے زیادہ آپ نے احادیث روایت کی۔
سیرت وخصائص: شیخ الاسلام، حافظ الاحادیث، امام الوقت امام ابو موسٰی محمد بن ابو بکرمدینی رحمۃ اللہ علیہ زاہد، متورع، عابد، ولیٔ کامل عالمِ باعمل اور اپنے وقت کے چمکتے ہوئے سورج تھے۔ آپ قرآنِ پاک کواس کی روایات وشانِ نزول کے ساتھ پڑھتے تھے۔علم اتنے جدوجہد سے حاصل کیا کہ تمام علوم وفنون کے ماہروامام ہوگئے۔ قدرومنزلت کے باوجود آپ میں تواضع وانکساری اتنی زیادہ تھی کہ بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی پڑھاتے تھے۔بچوں کے لئے تختی پر قرآنِ پاک کی آیت لکھ کر اسے یاد کرواتے۔ اور آپ کے ساتھ جو چلتا اسے آپ منع کرتے۔آپ کسی سے کوئی شئی قبول نہیں کرتے بلکہ آپ کے پاس جو ہوتاوہ بیچ کر اس سے جونفع حاصل ہوتا اسے خرچ کرتے۔ایک شخص نے مرتے وقت آپ کے لئے کچھ مال کی وصیت کی آپ نے اسے رد فرمادیا اور قبول نہیں کیا۔آپ کے دور میں جتنے علماء،فقہاء، تھے امام ابو موسٰی مدینی سب پرفائق اور سب کے امام تھے ۔ اس کا اندازہ اس واقعہ سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک شخص نے خواب دیکھا کہ سرکارِ دوعالمﷺ نےدنیا سے ظاہری پردہ فرمایا، بیدار ہوکر معبر کے پاس گئے اس نے کہا کہ ایسا خواب اسی وقت دیکھا جاتاہے جب امامِ وقت کا انتقال ہونے والا ہو کیونکہ ایسا خواب امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہما وغیرہ ائمہ کے وصال کے وقت دیکھا گیا،کہتے ہیں ابھی شام ہوئی ہی تھی کہ امام ابوموسٰی مدینی کی وفات کی خبر آگئی۔ آپ نے کثیر کتب تصنیف فرمائی۔
تاریخِ وصال: شیخ الاسلام امام ابوموسٰی مدینی رحمۃ اللہ علیہ کاوصال 9 جمادی الاول581 ھ/بمطابق اگست 1185 ء میں ہوا۔
ماخذومراجع: سیر اعلام النبلاء۔تذکرۃ الحفاظ۔