محمد بن ابی بکر المعروف بہ امام زادۂ چوغی: امام فاضل ادیب کامل،صاحب البیان فصیح اللسان،واسع التقریر،کامل التحریر،واعظ،صوفی،متی بخارا تھے۔رکن الاسلام لقب تھا،فقہ مجد الائمہ محمد بن عبداللہ سر خکستی اور شمس الائمہ بکر بن محمد زرنجری سے پڑھی اور علم خلاف کا رضی الدین نیشا پوری سے حاصل کیا اور تصوف کو خواجہ یوسف ہمدانی سے اخذ کیا اور آپ سے برہان الاسلام زر نوجی صاحب تعلیم المتعلم اور عبید اللہ بن ابراہیم محبوبی اور محمد بن عبدالستار کردری نے فقہ پڑھی،بخارا میں سمعانی شافعی نے آپ سے روایت کو لکھا۔آپ کی تصانیف سے فقہ میں کتاب شرعۃ الاسلام اور تصوف میں کتاب آداب الصوفیہ مشہور و معروف ہیں لیکن شرعۃ الاسلام میں اکثر احادیث مختلفہ اور اخبار واہیہ منکرہ داخل ہیں۔
صاحب جواہر مضیہ نے کہا ہے کہ میں نے آپ کی کتاب کثیر الفوائد مسمے بہ شرعۃ الاسلام دیکھی یہاں تک کہ وہ حضرت خضر کی طرف منسوب ہے۔بعض نے کہا ہے کہ وہ کعبہ شریفہ کی سطح میں پائی گئی تھی۔چوغی منسوب ہے طرف چوغ کے جو سمر قند کےشہروں میں سے ایک شہر کا نام ہے۔وفات آپ کی ۵۷۳ھ میں ہوئی۔
(حدائق الحنفیہ)