عبداللہ بن یوسف بن محمد زیلعی: جمال الدین لقب تھا۔علمائے اعلام میں سے فقیہ فاضل،محدث حافظ،جامع اصناف علوم،محقق و مدقق تھے۔حدیث کو اصحاب نجیب سے سماعت کیا اور فخر الدین زیلعی شارخ کنز اور علاء بن ترکمانی اور ابنِ عقیل سے اخذ کیا۔احادیث واقعہ ہدایہ اور خلاصہ اور تفسیر کشاف کی تخریج کی جس سے آپ کا تجر ۔۔۔۔
عبداللہ بن یوسف بن محمد زیلعی: جمال الدین لقب تھا۔علمائے اعلام میں سے فقیہ فاضل،محدث حافظ،جامع اصناف علوم،محقق و مدقق تھے۔حدیث کو اصحاب نجیب سے سماعت کیا اور فخر الدین زیلعی شارخ کنز اور علاء بن ترکمانی اور ابنِ عقیل سے اخذ کیا۔احادیث واقعہ ہدایہ اور خلاصہ اور تفسیر کشاف کی تخریج کی جس سے آپ کا تجر فن حدیث اور اسماء الرجال اور آپ کی وسعت نظر فروع حدیث وغیرہ نے جو آپ کے پیچھے ہوئے ہیں،بڑی امدادلی ہے۔دار لکامنہ میں حافظ ابن حجر عسقلانی نے لکھا ہے کہ میرے شیخ زین عراقی اور زیلعی مطالعہ کتب حدیثیہ میں واسطے تخریج ان کتابوں کے جن کی تخریج کا اہتمام انہوں نے اپنے ذمہ لیا تھا،مشغول تھے،پس عراقی نے تو احادیث احیاء العلوم اور ان احادیث ترمذی کی جن کا ترمذی نے ہر ایک باب میں اشارہ کیا ہے،تخریج کی اور زیلعی نے احادیث ہدایہ اور کشاف کی تخریج کی اور یہ دونوں ایک دوسرے کو امداد دیتے تھے۔
علی قاری نے لکھا ہے کہ آپ کے کلام کی برکت احادیث احکام واقعہ ہدایہ اور تما م کتب مذہب حنفیہ پر مبذول ہے۔وفات آپ کی ماہ محرم ۷۶۲ھ میں ہوئی’’شمع فروزندہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔آپ کے نام میں اختلاف ہے۔اکثر علماء نے تو اسی طرح پر بیان کیا ہے جیسا کہ راقم نے اوپر لکھ دیا ہے اور بعض نے اس طرح پر بیان کیا ہے۔یوسف بن عبداللہ بن یونس بن محمد واللہ اعلم بالصواب۔
حدائق الحنفیہ