خلف اکبرمیاں کرم الدین بن میاں وزیر شاہ بن میاں قاد ر بخش بن میاں کرم شاہ بن میاں محمد زمان آپ کی بیعتِ طریقت حاجی شیخ شمس الدین بن شیخ قطب الدین سلیمانی چاوہ والہ سے تھی۔
اخلاق کریمانہ
آپ نہایت متواضع و مؤدب اور شریف الطبع تھے۔عرس شریف کے روز نوویں جیٹھ کو آپ بھنڈارہ کی تقسیم پر مقررہوتے۔نہایت احتیاط اور باقاعدگی سے اس کو انجام دیتے۔ اولادِ حضرت نوشہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ اوراولادِ حضرت سخی بادشاہ رحمتہ اللہ علیہ کا بہت احترام کرتے۔اپنے بزرگوں کاپوراپورانمونہ تھے۔
شریعت کی پابندی
اپنے معاصرین صاحبزادگانِ رحمانیہ میں سے شریعت کی پابندی کو خاص ملحوظ رکھتے۔عمرکے آخری سالوں میں زیارت حرمین الشریفین زادھمااللّٰہ شرفاً وتعظیماً سے بھی مشرف ہوآئے۔نماز روزہ پر مواظبت رکھتے۔آپ کی گفتگو نہایت شیریں ہوتی تھی۔سِلائی کاکام کرکے روزی حلال حاصل کرتےتھے۔اپنی برادری کے بہت افراد کویہ کا م سِکھلایا۔
مؤلف سے محبت
میں(مؤلف کتاب ہذا)گاہ بگاہ بھڑی شریف جایاکرتا۔توآپ میرے ساتھ کافی محبت کرتے اورہرطرح کی خدمات سے پیش آتے۔باوجودیکہ میں آپ کے بچّوں کاہم عمرتھا۔لیکن آپ آداب وتعظیمات کا ضرور لحاظ رکھتے۔میں نے کتاب شریف التواریخ کی جلد ہذا میں خاندان رحمانیہ کے
حالات کا اکثر وبیشتر حِصّہ آپ کی زبان سے سُن کر درج کیاہے۔
اولاد
آپ کے ایک ہی فرزندصاحبزادہ عمرحیات ہیں۔۱۳۷۹ھ میں موجود ہیں۔ان کاایک لڑکاصاحبزاد ہ غلام محی الدین نام ہے۔سلمہما اللہ تعالیٰ۔
وفات ۱۳۶۰ھ۔
میاں امام الدین کی قبرگورستان رحمانیہ میں ہے۔
(سریف التوایخ)