اسمٰعیل بن بالی قرامانی: کمال الدین لقب تھا مگر قرہ کمال کے نام سے معروف تھے،علم احمد خیالی اور مولیٰ خسرو محمد بن فراموز وغیرہ سے پڑھا یہاں تک کہ بڑے عالم فاضل ہوئے اور شہر اورنہ وغیرہ کے مدرس مقرر کیے گئے،تفسیر کشاف اور بیضاوی اور شرح وقایہ اور شرح مواقف اور خیالی کے حاشیہ شرح عقائد وغیرہ کے حواشی تصنیف کیے شرح مواقف کے حواشی آپ نے ۹۲۹ھ میں جبکہ آپ آٹھ مدارس میں سے ایک کے مدرس تھے تصنیف کیے چنانچہ تاریخ ان کی تکملات الادب ہے۔وفات آپ کی بعد ۹۳۰ھ کے ہوئی۔
(حدائق الحنفیہ)