جمیل دختر یسار،ہمشیرہ معقل بن یسار مزنیہ،ابو البداح کی زوجہ تھیں،انہیں شوہر نے طلاق دی تھی،چنانچہ ذیل کی آیت ان کے بارے میں اُتری،وَاِذَاطَلَّقتُمُ
النِّسَاءَفَبَلَغنَ اَجَلَھُنَّ فَلَاتَعضُلُوھُنَّ اَن یَّنکِحنَ اَزوَاجَھُنَّابو محمد عبداللہ بن علی بن عبداللہ تکرینی نے باسنادہ علی بن احمد بن متویہ سے
روایت کی کہ یہ آیت معقل بن یسار کی ہمشیرہ کے بارے میں نازل ہوئیں،انہوں نے محمد بن عبدالرحمٰن بن محمد بن احمد بن جعفر النحوی سے، انہوں نے محمد بن محمد بن
احمد بن اسحاق سے، انہوں نے احمد بن محمد بن حسین سے،انہوں نے احمد بن حفص بن عبداللہ سے،انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے ابراہیم بن طہمان سے ، انہوں نے یونس بن
عبید سے،انہوں نے حسن سے روایت کی،کہ انہیں معقل بن یسار نے بتایا،کہ یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی،انہوں نے اپنی بہن ایک شخص سے بیاہی تھی،جس نے انہیں طلاق
دے دی،لیکن جب عدت گزر گئی،تو اس نے پھر نکاح کی خواہش کی،میں نے اسے کہا،میں نے اپنی بہن کو تمہارے نکاح میں دیا،اور تمہاری تعظیم و تکریم کی،لیکن تم نے اسے
طلاق دے دی،اب پھر اس سے نکاح کے خواہش مند ہو،بخدا میں ہر گز تمہاری بات کو تسلیم نہیں کروں گا،وہ مرنجامرنج قِسم کا آدمی تھا،اور میر ی بہن بھی اس کے پاس
جانا چاہتی تھی،اس دوران میں مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی،چنانچہ مجھے رضامند ہونا پڑا۔
ابن جریج نے حسن سے روایت کی کہ اس خاتون کا نام جمیل تھا،ابن کلبی نے اپنی تفسیر میں ان کا نام حمیلا لکھا ہے،اور امیر ابو نصر نے ان کا نام جُمیل لکھا ہے،ابو
موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔