جمیلہ دختر ابی ابنِ سلول ہمشیرۂ عبداللہ بن ابی رئیس المنافقین،ایک روایت میں انہیں عبداللہ بن ابی کی بیٹی کہا گیا ہے،جو غلط ہے،یہ خاتون حنظلہ بن ابو عامر
غسیل الملا ئکتہ کی زوجہ تھی،خاوند غزوۂ احد میں مارا گیا،تو اس نے ثابت بن قیس بن شماس سے نکاح کر لیا،مگر اس سے علیحدہ ہوگئی،اور اسے ترک کردیا،حضورِ اکرم
صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے انہیں بُلا کر اس نفرت کی وجہ دریافت فرمائی،خاتون نے گزارش کی،یارسول اللہ،مجھے اس سے کوئی نفرت نہیں، لیکن ہمارا ایک خون اس کے
ذمہ ہے،آپ نے دریافت فرمایا،کیا تو اس کا باغیچہ لوٹانے کو تیار ہے،انہوں نے آمادگی ظاہر کی،تو آپ نے تفریق کر دی،اس کے بعد مالک بن دخشم سے نکاح کرلیا،اس کے
بعد حبیب بن اساف کے نکاح میں آئیں، تینوں نے ذکر کیا ہے۔
ابو عمر لکھتے ہیں کہ بصریوں نے ان کا یہی نام لکھا ہے،لیکن مدنیوں نےاس خاتون کا نام حبیبہ دختر سہل انصاری لکھا ہے،لیکن ابن مندہ نے ان کے بارے میں یہ نہیں
لکھا،کہ ان کا خاوند حنظلہ غزوہ احد میں مارا گیا تھا۔