جمیل دختر ثابت بن ابوالاقلح انصاریہ،عاصم بن ثابت کی ہمشیرہ اور عمر بن خطاب کی زوجہ تھیں،ان کی کنیت ام عاصم تھی،عاصم ان کا بیٹا تھا حماد بن سلمہ نے عبیداللہ
بن عمر سے،انہوں نے نافع سے ، انہوں نے ابن عمر سے روایت کی کہ اس خاتون کا نام عاصیہ تھا،جب اسلام لائیں ،تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے جمیلہ
بنادیا،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے ساتویں سال ہجری میں نکاح کیا،اور ان کے بطن سے عاصم پیدا ہوئے،بعد میں انہوں نے بیوی کو طلاق دے دی،اور اس سے یزید بن
حارث نے نکاح کرلیا،اور اس سے عبدالرحمٰن نامی بیٹا پیدا ہوا،جو عاصم کا اخیانی بھائی تھا،یہ وہی خاتون ہے جس کے بارے میں روایٔت ہے کہ ایک بار حضرت عمر قبا سے
سواری پر گزرے،وہاں انہوں نے عاصم کو کھیلتے دیکھا،تو اسے اٹھا کر اپنے آگے بٹھالیا،اس کی دادی شموس دختر ابو عامر نے دیکھ لیا ،تو لڑنے لگ گئی،معاملہ حضرت ابو
بکر رضی اللہ عنہ تک پہنچا،تو انہوں نے لڑکا لے کر اسکی دادی کے حوالے کردیا،تینوں نے ذکر کیا ہے۔