جسرہ دختر وجاجہ،عشام بن علی نے قدامہ سے،انہوں نے جسرہ سے روایت کی کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے دن کسی آدمی نے پہاڑ کے اوپر سے جھانک کر
آواز دی،کہ اے اہلِ وادی جس شخص کو تم نبی مانتے تھے وہ فوت ہوگئے ہیں،اور تمہارا دین بالکل ازکار رفتہ ہوگیا ہے،ہم نے اسے شیطان کی آواز سمجھا،مگر بعد میں
معلوم ہوا،کہ آپ وفات پا گئے ہیں،اس خاتون نے ابوذر سے روایت کی۔
یعیش بن صدقہ بن علی باسنادہ احمد بن شعیب سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید القسطان سے،انہوں نے قدامہ بن عبداللہ سے، انہوں نے جسرہ دخترِ وجاجہ سے روایت کی کہ انہوں
نے ابوذر کو کہتے سُنا،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ایک رات نماز میں کھڑے ہوئے،اور صبح تک صرف اس آیت کو باربار پڑھتے رہے،اِن تُعَذِّ بھُم
فَاِنھُم عِبَادُک وَاَن تَغفِرلَھُم فَاِنَّک اَنتَ العَزِیزُالحَکِیمِ،ابو مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔