کبیشہ دختر معن بن عاصم،ابن جریج نے عکرمہ مولیٰ ابن عباس سے روایت کی ،کہ وہ کبیشہ دختر معن کے مہمان ہوئے،وہ اسلت کی بیوی تھی،جب وہ مرگیا،تو اس کے بیٹے اسلب
نے اس خاتون پر غلبہ پا لیا ،کبیشہ نے حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہو کر شکایت کی،یا رسول اللہ ،نہ تو مجھے اپنے خاوند کا وارث بننے دیاگیا ہے،اور نہ مجھے اس
کی اجازت ہی ہے، کہ میں نکاح کرلوں، اس پر یہ آیت نازل ہوئی" لَایَحِلُّ لَکُم اَن تَرِثُوالنِّسَاءَ کَرھَا"تمہارے لیے یہ جائز نہیں کہ تم جبراً عورتوں کے
وارث بن جاؤ،ابوموسیٰ نے ذکر کیا ہے۔