کلیب بن شہاب،جہنیہ یامزنیہ کےایک آدمی سے،عاصم بن کلیب نے اپنے والدسےروایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےزمانے میں سوائے صحابہ کےاورکسی کوبھی
حکومت عطانہیں ہوتی تھی،انہی سے مروی ہےکہ ایک دفعہ ہم ایران میں تھے،کہ عیدالاضحیٰ آگئی اوربکریاں مہنگی ہوگئیں،چنانچہ ہم دودواوربعض اوقات تین تین جذع
(دو سالہ اونٹ کا بچہ)کے بدلے میں ایک بوڑھی بکری خریدتے تھے،پس حضوراکرم کے صحابہ میں سےایک آدمی ہماری مددکوکھڑاہوا،پھر عیدالاضحیٰ کادن آگیا،اوربکریاں
اتنی مہنگی ہوگئیں کہ دودوجذع کے بدلے میں ایک بکری خریدی جانے لگی،اس موقعہ پر حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ جذع اورشنی (ایک سالہ جانور) دونوں
برابرہیں،ابنِ مندہ نے ذکرکیاہے،اوربنوجہنیہ یامزنیہ کےایک آدمی کاترجمہ بیان کیاہے، لیکن حدیث میں جہنیہ کانام نہیں لیا۔