خیرہ زوجۂ کعب بن مالک انصاری،یحییٰ نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے ،انہوں نےحسن بن علی سے،انہوں نے عبداللہ بن صالح سے،انہوں نے لیث بن سعد سے،انہوں نے
ایک آدمی سے جو کعب بن مالک کی اولاد سے تھا،اور جن کا نام عبداللہ بن یحییٰ تھا،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے اپنی دادی خیرہ سے جو کعب بن مالک کی زوجہ
تھیں، روایت کی ، کہ وہ اپنا زیور لےکر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئیں تاکہ وہ زیور فی سبیل اللہ صدقہ کردیاجائے،حضورِاکرم نے دریافت
فرمایا،کیا تو نے اپنے شوہر سے اجازت لی ہے،کیونکہ اس کی رضامندی کے بغیر توایسا نہیں کرسکتی،خاتون نے جواب دیا،یارسول اللہ میں خاوند کی اجازت سے ایسا کر رہی
ہوں،آپ نے کعب کو طلب فرما کر تصدیق کی،اور زیور لے لیا۔
اور یحییٰ کے بیٹے عبداللہ نے یہ حدیث اپنے والد سے ،انہوں نے داداسے،انہوں نے دادی زوجۂِ کعب سے روایت کی، تینوں نےذکر کیا ہے۔