خلیل بن قاسم بن حاجی صفا: آپ کا جدِ اعلیٰ عجم سے فتنہ چینگیز خاں میں بھاگ کر روم میں آیا تھا جو نواح قسطمونی میں آکر ٹھہرا،بڑا صاحبِ کرامات اور مستجاب الدعوات تھا،یہاں اس کے ہاں ایک لڑکا محمود نام پیدا ہوا جس کو عربی اور فقاہت میں کسی قدر لیاقت حاصل ہوئی،اس کا احمد نام ایک لڑکا پیدا ہوا جو فقہ وعربی میں عارف وماہر ہوا۔اس کے ہاں حاجی صفا نام بیٹا ہوا جو بڑا فقیہ عابد صالح تھا اس کے یہاں ایک لڑکا قاسم نام پیدا ہوا جو عین جوانی میں بحالت طالب علمی خلیل نام لڑکا چھوڑ کر مرگیا پس آپ یعنی خلیل پہلے اپنے ملک میں مبانی علوم کے پڑھتے رہے پھر اورنہ میں گئے اور مولیٰ خسرو اور فخر الدین عجمی سے پڑھا پھر شہر بروسا میں یوسف بن شمس الدین محمد فناری مدرس بزوسا کی خدمت میں جاکر استفادہ کیا پھر محمد بن ادمغان کی خدمت میں مشرف ہوئے اور ان سے فضیلت و کمالیت کی دستارباندھی اور فقہ،حدیث،اصول،تفسیر،علم بلاغت وغیرہ میں عارف کامل اور عالم فاضل ہوئے اور علاوہ فضائل علمی کےبڑے متشر ع،پرہیز گارو عابد تھے۔کئی جگہ مدرس رہے اور خیر الدین لقب رکھتے تھے۔وفات آپ کی مقام کرۃ النحاس میں ۸۹۹ھ میں ہوئی۔’’محرویہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)