خلیسہ،سلمان فارسی کو آزاد کرنے والی خاتون جن کا ذکر جناب سلمان کے قبولِ اسلام کے قِصّے میں آتا ہے۔
ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے سلمان فارسی سے روایت کی،کہ میرے پاس سے بنو کلب کے کچھ بدو گزرے،مجھے پکڑ لیا، اور خلیسہ نامی ایک مدنی عورت کے پاس تین سو درہم میں
بیچ دیا،مجھے وہاں سولہ مہینے گزرے تھے،کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کر کے مدینے تشریف لے آئے،آپ نے دعوتِ اسلام دی،اور میں نے قبول کرلی،اس کے بعد
حضور نے حضرت علی کو جناب خلیسہ کے پاس بھیجا اور کہا،کہ تم سلمان کو آزاد کردو،اور اگر ایسانہ کرسکو تو میں آزاد کئے دیتاہوں،اس خاتون نے تعمیل ارشاد میں مجھ
آزاد کردیا،آپ نے حکم دیا،کہ اس خاتون کے لئے کھجور کے تین سو پودے باغ میں لگائے جائیں،ابو موسیٰ نے ذکر کیا ہے،لیکن یہ روایت غریب ہے،اور سلمان کے بارے میں
ہم ان کے ترجمے میں صحیح روایت بیان کر آئے ہیں۔