خالدہ دختر اسود بن عبد یغوث بن وہب بن عبد مناف بن زہرہ قرشیہ زہریہ،عمر بن محمد بن معمر نے ابوالقاسم جریری سے،انہوں نے ابو اسحاق برمکی سے،انہوں نے ابوبکر بن
محمد بن عبداللہ بن خلف بن تحیت سے،انہوں نے اسماعیل بن موسٰی الحاسب سے ، انہوں نے جنادہ بن مغلس سے ،انہوں نے ابن مبارک سے انہوں نے معمر سے ،انہوں نے زہری
سے،انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے،انہوں نے حضرت عائشہ سے روایت کی،ایک بار حضورِ اکرم گھر تشریف لائے،وہاں ایک عورت کو دیکھا،اور دریافت فرمایا،یہ
کون ہے،حضر ت عائشہ نے کہا،خالدہ دخترِ اسود بن عبدیغوث ہے،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،یُخرِ جُ الحَیَّ مِنَ المَیِّت۔
یہ حدیث ایک اور طریقے سے بھی روایت کی گئی ہے،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا،یہ کون ہے،حضرت عائشہ نے کہا،آپ کی ایک خالہ ہیں،خالدہ دختر اسود بن
یغوث،بقولِ ابن حبیب خالدہ نے ہجرت کی وہ بڑی پارسا خاتون تھیں،ابو موسٰی نے ذکر کیا ہے۔