خولہ دختر یمان عبیسہ،حذیفہ بن یمان کی ہمشیر ہ تھیں،یحییٰ نے کتابتہً باسنادہ ابن ابی عاصم سے ،انہوں نے صلت بن مسعود سے،انہوں نے علی بن ثابت سے،انہوں نے وازع
سے،انہوں نے نافع سے،انہوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے خولہ دختر یمان سے روایت کی ،حضورِ اکرم نے فرمایا،عورتوں کے اجتماع میں کوئی بھلائی
نہیں،سوائے اس کے جب وہ کسی میت پر جمع ہوتی ہیں،تو بے تحاشہ باتیں کرتی ہیں۔
ربعی بن خراش اپنی زوجہ سے،انہوں نے حذیفہ کی ہمشیر ہ سے روایت کی،کہ ایک بار حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان خطبے کے لئے کھڑے ہوئے،اور حمد و ثناء
کے بعد فرمایا،اے خواتین،چاندی کے زیور جو تم پہنتی ہو، اس میں کوئی حرج نہیں،لیکن وہ خواتین جن کے پاس سونے کے زیور ہیں،اور وہ ان کی نمائش کرتی ہیں انہیں ضرور
جہنم میں عذاب دیا جائے گا،تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔