خولہ اور بروایتے خویلہ دختر حکیم بن امیہ بن حارثہ بن اوقص بن مرہ بن ہلال بن فالح بن ذکوان بن ثعلبہ بن بہثہ بن سلیم السلمیہ،جو عثمان بن مظعون کی بیوی
تھیں،اور یہ وہ خاتون ہے،جس نے اپنا نفس حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو ہبہ کردیا تھا اور یہ ایک پارسا خاتون تھیں،ان سے سعد بن ابی وقاص نے ،سفر میں کسی
مقام پر اترنے کے بارے میں ایک حدیث روایت کی تھی۔
عبداللہ بن احمد خطیب نے ابوبکر بن بدران حلوانی سے،انہوں نے ابو محمد عبداللہ بن عبیداللہ بن یحییٰ سے ،انہوں نے حسین بن اسماعیل محاملی سے،انہوں نے ابراہیم بن
ہانئی سے،انہوں نے عبداللہ بن صالح سے ،انہوں نے لیث بن سعد سے،انہوں نے یزید بن ابوحبیب سے،انہوں نے حارث بن یعقوب بن عبداللہ سے ،انہوں نے بشر بن سعید
سے،انہوں نے سعد بن ابی وقاص سے،انہوں نے دختر حکیم سے روایت کی،کہ میں نے آپ کو فرماتے سنا،جو آدمی سفرمیں کسی منزل پر مقام کرے اور یہ دعا پڑھے،جب تک وہاں
قیام کرے گا،وہ دکھ سے محفوظ رہےگا،
اَعُوذُبِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاۃِ مِن شَرِّکُلِّ مَاخَلَقَ۔
اور یہ وہی خاتون ہیں ،جنہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی تھی،یا رسول اللہ،اگر طائف فتح ہو جائے تو بادیہ دختر غیلان کے زیورات آپ مجھے
عنایت فرمائیں،فرمایا،سوچو تو،اگر بنو ثقیف پر حملے کی اجازت ہی نہ ملی، تینوں نے ذکر کیا ہے۔