ان سے معاویہ بن اسحاق نے روایت کی،ابونعیم کے بقول،صرف طبرانی نے ان کا ذکر کیا ہے،اور لکھا ہے،کہ مجھے یہ خاتون حمزہ بن عبد المطلب کی زوجہ معلوم ہوتی ہیں۔
یحییٰ نے کتابتہً باسنادہ تا ابن ابی عاصم محمد بن عوف سے،انہوں نے موسٰی بن ایوب سے،انہوں نے بقیہ سے،انہوں نے ابن ابوالجون سے،انہوں نے ابو سعید سے،انہوں نے
معاویہ ابن اسحاق سے،انہوں نے خولہ سے روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،کہ اللہ اس امت کو کبھی تقدیس عطانہیں کرتا،جس میں زبردست کمزور کا حق
بلا مزاحمت نہ لیا جاسکے،نیز فرمایا،کہ جو شخص اپنے مقروض سے صرف نظر کرے اور اسے غصّہ نہ آئے،اس کے لئےزمین کے چوپائے اور سمندر کی مچھلیاں بھی دعا کرتی ہیں
اور جو شخص مقروض سے صرف نظر نہ کرے اور وہ غضب ناک ہو،تو اس کے نام پر ہر رات،دن،ہفتے اور مہینے ظلم لکھ دیا جاتا ہے،ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے ذکر کیاہے۔