آپ کشمیر کے نجباء میں سے تھے۔ جوانی میں ہی علوم ظاہری حاصل کرلیے پھر خواجہ حیدر چرخی کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ کمالات حاصل کیے ساری عمر تدریس و تعلیم میں گذاردی۔ سیف السأبین جو شیعوں کے رد میں ہے۔ آپ کی ہی تصنیف ہے۔ یہ کتاب مقبول آفاق ہوئی۔ صاحب تواریخ اعظمی نے آپ کا سال وفات ۱۱۰۰ھ لکھا ہے اور تاریخ وصال یوں کہی ہے۔
خواجہ بوالفتح باہزار کمال
|
|
رفت اندر ہزار یک صد سال
|
آپ کا مزار سلطان زین العابدین کے مقبرہ میں ہے۔
ز دنیا رفت درخلد معلّٰی وصالش شیخ قطب الاولیاء گو ۱۱۰۰ھ
|
|
چوآں فتح زماں مفتاح عرفان دگر قطب جہاں مفتاح عرفان ۱۱۰۰ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)