شیخ نصیرالدین چراغ دہلوی فرماتے ہیں یہ بزرگ ہدایٔوں کے متصل موضع کرک میں پیدا ہوئے زاہد حافظ صاحب نعمت بزرگ تھے اپنے شاگردوں کے ساتھ بیابان میں چلے جاتے آپ کے شاگردوں میں سے ایک کے ہاتھ میں آک کا ٹوٹا ہوا ایک شاخہ ہاتھ میں پکڑے دیکھا آپ نے فرمایا تمہارے ہاتھ میں کھیرا ہے انہوں نے انکار کیا تو آپ نے فرمایا مجھے تو یہ کھیرا نظر آتا ہے آپ نے اس کے ہاتھ سے لیا اور کاٹ کاٹ کر تمام دوستوں کو کھلاتے رہے۔
آپ کی وفات ۶۶۶ھ میں ہوئی تھی۔
آں عزیز دوجہاں شیخ کریم شمع نورست و غدیر شہوار ۶۶۶ھ ۶۶۶ھ
|
|
از جہاں چوں رفت درباغ جنان سالِ وصل آں شہ والا مکان
|
(خزینۃ الاصفیاء)