خواجہ جوہر نات کاشمیری: عالم فاضل محدث کامل،جامع علومِ نقلیہ و عقلیہ تھے۔اکثر علوم مدرسہ سلطان قطب الدین سے جو متصل مسجد صراف کدل کے کنارہ مشرقی دریائے مار پر وقع تھا،حاصل کر کے اخیر عمر مین حرمین محترمین کو تشریف لے گئے اور بعد ادائے حج کے تحصیل علوم میں مشغول ہوئے اور مکہ معظمہ کے علمائے اکابر اور محدثین اجلہ سے حدیث کی اجازت حاصل کی اور ملّا علی قاری سے ملاقات کی اور شیخ ابن حجر مکی کی صحبت حاصل کر کے ان سے حدیث کی اجازت بسند معنعن حاصل کی اور جب کاشمیر میں معاودت فرمائی تو توشہ انزواختیار کر کے عبادت میں مشغول ہوئے اور واسطے قوت حلال کےپیشہ پشم کاتنے کا اختیار کیا۔
تدریس علو دینیہ بھی کرتے تھے،آپ کے شاگردوں میں سے خواجہ محمد ٹوپیگرو محشی شرح ملّا ہیں جو اکثر علوم میں مستعد تھے اور صرف ونحو کی تدریس میں بڑا شغل رکھتے تھے چنانچہ اکثر اہل علم نے ان سے ان دو علوم کو حاصل کیا ہے۔ وفات آپ کی واقعہ وبائے عام ۱۰۲۶ھ میں ہوئی اور مقبرہ حضرت ملّا اخوند حسین خباز کے شرقی جانب دفن کیے گئے۔’’محدث حق نیوش‘‘ تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)