آپ سودا گر زادہ تھے۔ ابتدائی عمر میں تجارت کیا کرتے تھے۔ حضرت خواجہ حبیب اللہ نو شہری کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مرید ہوگئے مجاہدہ اور ریاضت میں مشغول رہنے لگے۔ اور اپنے زمانے کے کامل ہوگئے۔ آپ کو اپنے پیر و مرشد سے اتنی عقیدت تھی۔ کہ ایک دن عیدگاہ کے قریب بر سرراہ خضر علیہ السلام سے ملاقات ہوئی آپ نے اپنی صحبت میں رکھنا چاہا۔ مگر آپ نے قائل کیا اور کہا مجھے اپنے پیر و مرشد کی صحبت ہی کافی ہے۔
آپ بیالیس (۴۲) سال کی عمر ۱۰۴۲ھ میں فوت ہوئے۔ آپ کا مزار پُر انوار محلہ کائل کشمیر میں ہے۔ اور زیارت گاہ عام و خواص ہے۔
جناب زیں دین شیخ معلی چو تاریخ وصال او بجستم
|
|
کہ مثل او نہ بر روئے زمین است خرد گفتا کہ فاضل زیں دین است ۱۰۴۲ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)