لیلہ دختر خطیم بن عد ی بن عمروبن سواد بن ظفر بن خزرج بن عمرو انصاریہ ظفریہ قیس بن خطیم کی ہمشیرہ تھیں،یہ خاتون حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں،اور گزارش
کی،اے ہَوا سے زیادہ سخی میں لیلی دختر خطیم ہوں،میں اپنا نفس پیش کرتی ہوں،آپ مجھ سے نکاح کرلیں،فرمایا،مجھے منظور ہے اس پروہ اپنے قبیلےمیں واپس گئیں،اور
بتایا،کہ انہوں نے آپ سے نکاح کرلیا ہے،انہوں نے کہا،تونے کیاکیا؟ تُو تو ایک دوسر ے آدمی کی بیوی ہےکہااور آپ کی اور کئی بیویاں ہیں،جاؤ ،اور آپ سے علیحدگی
کی اجازت لے لو،لیلی نے حضورِاکرم کی خدمت میں حاضر ہوکر علیحدگی کی درخواست کی جو آپ نے قبول کرلی،یہ ابن ابی خثیمہ کی روایت ہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر
کیا ہے،اور ابوعلی اور ابوعمر پر استدراک کیا ہے۔