محارب بن زیاداپنےقبیلےکےایک آدمی سے،انہیں صحبت نصیب ہوئی،حضورِاکرم صحابہ کی ایک جماعت کےساتھ ہمارےپاس سےگزرے،ہمارےپاس ایک لڑکاتھا،جس کاہاتھ ایک دن
پہلے ٹوٹ گیاتھا،اورہم نے اس پر پٹی باندھ دی تھی،جب کھاناچناگیاتولڑکےنےکھانے کے لئے اپنا بایاں ہاتھ بڑھایا،آپ نےفرمایا،رُک جا،ہم نےکہا،یارسول اللہ،کل
اس کاہاتھ ٹوٹ گیا،ہم نے اس پر پٹی باندھ دی تھی،حضورِاکرم نے پٹی کھول کراس پرہاتھ پھیرا،اوراس کادایاں ہاتھ ٹھیک ہوگیا، اوراس نے دائیں ہاتھ سے
کھاناکھایااورپھراپنےقبیلے میں لوٹ گیا،اس قبیلے میں ایک شیخ تا حال اسلام سے انکاری تھا،اس نے اس لڑکے سے صورتِ حال پوچھی اوراس نے بتایا،توحضورِاکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوکرمسلمان ہوگیا۔
یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ تاابن ابی عاصم،محمد بن مثنی سے،انہوں نے مسلم بن قتیبہ سے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے سماک سے،انہوں نے اپنے قبیلے کے ایک
آدمی سے،انہوں نے ایک اور آدمی سے روایت کی کہ انہوں نے آپ کوسفر میں دیکھا،ابونعیم نے ذکرکیاہے۔