میمونہ دختر ابوعتبہ یا عنبسہ،یہ ابن مندہ اور ابوعمرکا قول ہے،ابو نعیم کے مطابق یہ لفظ عُیَب کی تصحیف ہے،منتجع بن مصعب ابوعبداللہ العبدی نے ربعیہ دختر مرثد سے داوروہ بنو فریع کے پاس ٹھہراکرتی تھیں،انہوں نے منبہ سے،انہوں نے میمونہ دختر عُیَب سے(ایک روایت میں دختر ابی عنبسہ آیا ہے) جو حضور نبیِ کریم رؤف رحیم کی آزاد کردہ کنیز تھیں،روایت کی،کہ ایک خاتون حضرت عائشہ کے پا س آئی،اور کہا اے عائشہ حضورِاکرم سے میرے بارے میں درخواست کرو،کہ آپ میرے لئے دعا فرمائیں،تاکہ میرے دل کو سکون و اطمینان نصیب ہو،حضورِاکرم نے فرمایا،اپنا دایاں ہاتھ دل پر رکھ اور اسے رگڑ اور ذیل کی دعا پڑھ،
بِسمِ اللہِ اَللّٰھُمَّ،وَاَوِنِی بِدَوَائِک وَاَشفِعنِی بِشِفَائِک وَاَغنِنِی عَمَّن سِوَاک
ربیعہ سے مروی ہے،کہ انہوں نے اس کو آزمایا،اور تیربہدف پایا،تینوں نے انکا ذکر کیا ہے۔