مجیہ باہلیہ رضی اللہ عنہا،انہوں نے اپنے والدیاچچاسےروایت کی،ان سے ابوالسلیل ضرب بن نفیر نے اورسعید الجریری نے ابوالسلیل سے،انہوں نے ایک خاتون
سےجوبنوباہلیہ سے تھیں،جن کانام محبیہ تھا،انہوں نے اپنے والد یاچچاسے روایت کی،کہ وہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے،چندروزقیام کے
بعدلوٹ آئے،اورایک سال کے بعدپھرحاضر ہوئےتوان کی حالت بدل چکی تھی،انہوں نے گزارش کی،یارسول اللہ!کیاآپ نے مجھے پہچانا،فرمایا،تم کون ہو،انہوں نے عرض
کیا،میں باہلی خاندان سے ہوں،ایک سال پیشترمیں حاضرہواتھا،فرمایاتجھےکیاہوگیاہےتو تو خوش شکل آدمی تھا،عرض کیا،جب سے میں آپ سے ملاقات کرکےگیاہوں،میں دن
بھرروزے سےہوتاہوں،اورصرف رات کوکھاتاہوں،فرمایا،تم نے اپنی جان کوکیوں عذاب میں ڈالا،تو رمضان کے علاوہ ہرمہینے میں ایک روزہ رکھ لے،اس نےعرض کیاکچھ
بڑھادیجئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہینے میں دودن اورپھرتین دن روزہ رکھنے کی اجازت دےدی،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کاذکرکیاہے،ابنِ ابی عاصم نے بھی یہ
حدیث بیان کی ہے اورراوی کانام ابوابی مجئیہ لکھاہے،اوراسے ایک آدمی کی کنیت گرداناہے۔