مولانا سید غلام محمد کی ولادت 15جنوری 1966ء کو دھام نگر شریف بھدرک میں ہوئی والد کانام سید حسین علی ہے۔ آپ کی ابتدائی تعلیم مدرسہ غوثیہ رؤفیہ دھام نگر شریف میں ہوئی درس نظامی کا آغاز 12/فروری 1980ءکو جامعہ حبیبیہ الہ آباد میں ہوا مولویت کی دستار فضلیت وہیں سے حاصل کی۔1986ء میں فیض العلوم جمشید پور(نانا ) سے درس نظامی کی تکمیل کی۔ اوائل عمری میں ہی حضور مجاہد ملت سے 1990ء میں بیعت کا شرف حاصل ہے۔ حضرت علامہ عبدالوحید حبیبی علیہ الرحمہ بموقع عرس مجاہد ملت، حضرت شمس العلماء مفتی نظام الدین حبیبی علیہ الرحمہ حضرت قاری عبدالتواب حبیبی قبلہ 1995ء حضرت قاری سید مقبول حسین صاحب قبلہ 2001ء حضرت تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضاخاں ازہری صاحب قبلہ 2005ء حضرت علامہ غیاث الدین احمد کالپی شریف نے اجازت وخلافت عنایت فرمائیں۔ حضرت شمس العلماء مفتی نظام الدین علیہ الرحمہ مفتی ثناء المصطفی ٰ امجدی علیہ الرحمہ حضرت علامہ مفتی محمدعاشق الرحمٰن صاحب قبلہ حضرت مفتی عبدالستار عزیزی علیہ الرحمہ حضرت مولانا سید محمد اشرف حبیبی علیہ الرحمہ وغیرہ آپ کے مشاہیر اساتذہ کرام ہیں۔ 9جولائی 1995ءکو حضور مجاہد ملت کے بھتیجے جناب الحاج محمد غلام غوث حبیبی کی منجھلی صاحبزادی آپ کے نکاح میں آئیں۔
پہلا حج 1986ء میں دوسرا حج 2002مء تیسرا حج 2004ء چوتھا حج 2005ء میں، پانچواں حج 2006میں، چھٹا حج جنوری 2007ء ساتواں حج دسمبر 2007ءمیں کیا، آٹھواں حج سے 8دسمبر 2008ء میں مشرف ہوئے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے 2007میں عمرہ ادا کئے۔ 1986ء میں پہلی بار اور 2002میں دوسری بار ، بارگاہ غوثیت میں حاضر ہوئے۔ 1986ء،2002، اور 2005میں بیت المقدس کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ خانقاہ حبیبیہ سے ضیاء الحبیب سہ ماہی رسالہ جاری کیا تھا کسی وجہ سے اب بند ہوگیا ہے۔ ضیاء الحدیث نامی کتاب آپ کی تالیف ہے۔ دارالعلوم مجاہد ملت جو پورے اڑیسہ میں منفرد مقام رکھتا ہے اور خانقاہ حبیبیہ دھام نگر شریف آپ کی تولیت کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے لیکن مسجد اب بھی پرانے حال پر قائم ہے۔
اڑیسہ کے مختلف علاقوں میں تبلیغ سیرت کے اجلاس منعقد کراتے ہیں خود بھی دینی خدمات کے سلسلے میں ملک کے مختلف گوشوں کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔