آپ میاں پیر بخش المعروف پیرشاہ بن میاں امام شاہ زمانی بھڑیوالہ رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔آپ کی بیعت طریقت بابارُلدوشاہ فقیر ساکن نوشہرہ خوجیاں سے تھی۔وہ مرید آپ کے دادا میاں امام شاہ بن میاں نورشاہ کا تھا۔
مکتوب
آپ کو زبان فارسی کابھی کچھ محاورہ تھا۔آپ کا ایک مکتوب یہاں درج کیاجاتاہے۔جو آپ نے سفر میں سے اپنے والد کے نام ارسال کیاتھا۔
"ابویصاحب مہربان دام ظلہٗ ۔بعدازادائے آداب بندگی معروض آنکہ از خدمت رخصت شدہ درشہر جَنڈیالہ بخیریت رسیدہ ام وبخدمت جناب مولاناصاحبنامیاں صاحب محبت اللہ جیو ملازمت میدارم ہر وقت نہایت شفقت و مہربانی بحال بندہ میدارور؟خداتعالےٰآں صاحب جیوراہمیشہ خوش دارد۔ فقط زیادہ آداب ۔عریضہ نیازعلم الدین از مقام جنڈیالہ شیرخاں۔۲۷بھادوں"۔
اس مکتوب سے ظاہر ہوتاہے کہ آپ کو میاں محبت اللہ اویسی جنڈیالوی رحمتہ اللہ علیہ سے بھی کچھ فیض حاصل تھا۔
اولاد
آپ کے ایک ہی فرزند میاں محبوب عالم تھے۔جوبڑے حلیم الطبع ۔متواضع تھے۔غرور تکبّرسے اجتناب رکھتے۔ادب ہدایت کا شیوہ تھا۔کاشتکاری کا پیشہ کرتے۔فقیر سید شرافت عافاہ اللہ کا بہت احترام کیاکرتے۔ان کی بیعتِ طریقت حاجی شیخ شمس الدین سلیمانی چاوہ والہ سے تھی۔بروز اتوار ۲۹ذیقعدہ ۱۳۷۰ھ میں انتقال کیا۔ان کے دو بیٹے ہوئے۔میاں غلام محمد۔میاں محمد حسین لاولد۔
؎ میاں غلام محمد خلیق و حلیم ہیں۔آجکل ۱۳۷۹ھ میں موجود ہیں۔ان کا ایک لڑکا صاحبزادہ
بشیر احمدنام ہے۔سلمہمااللہ ۔
مدفن
میاں علم الدین کی قبر بھڑی شریف گورستانِ رحمانیہ میں ہے۔
وفات ۱۳۲۶ھ۔
(سریف التوایخ)