آپ میاں سلطان مست بن سلطان ملک کے تیسرے بیٹے تھے۔بیعت وخلافت سید سلطان بالابن سیدسلطان محمود ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ سےرکھتے تھے۔جن کاذکرتیسرے طبقہ کے آٹھویں
باب میں گذرچکاہے۔
شجرہ بیعت
آپ مرید سید سلطان بالا نوشاہی ہاشمی کے ۔وہ مرید شیخ غلام حسن سلیمانی بھلوالی کے۔وہ مریداپنےبھائی شیخ احمد الدین سلیمانی کے ۔وہ مرید اپنے چچاشیخ نظام الدین سلیمانی گھنگوالی کے۔وہ مرید اپنےبرادرعم زادشیخ بڈھابن شیخ فیض شیخ سلیمانی بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ کے۔
اس کے آگے شجرہ ذکر حضرت سلطان مست میں گذرچکاہے۔
۱؎میاں سلطان بالانوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کاکچھ ذکر شریف التواریخ کی تیسری جلدموسوم بہ تذکرۃ النوشاہیہ کے ساتویں حِصّہ مناہض الآثارنام میں لکھاجائےگا۔شرافت
چلہّ نشینی
آپ کامزاج امیرانہ تھا۔صاحب شریعت تھے۔اپنے والد کے منظور نظر ۔ گویا کہ وہ آپ پر عاشق تھے۔اوائل میں آپ نے درگاہِ سچیاریہ پر ایک چلّہ کیااور فیضیا ب ہوئے۔ موسیٰ نام زمیندار خدمت میں رہا۔
اولاد
آپ کے پانچ بیٹے ہوئے۔
۱۔میاں غلام نبی ۔
۲۔میاں غلام مرتضے۔
۳۔میاں حبیب اللہ۔
۴۔میاں غلام قادر۔
۵۔میاں محمد الدین۔
؎ میاں غلام نبی اہل علم تھے۔درگاہ حضرت سخی شاہ سلیمان نوری رحمتہ اللہ علیہ پر انتقال کیا
وہیں بھلوال شریف میں دفن ہوئے۔کوئی اولادنہیں چھوڑی۔
؎ میاں غلام مرتضےٰ ۔نیک اخلاق درویشانہ صورت تھے۔داڑھی کو مہندی لگاتے گلے میں
کنٹھ رکھتے۔فقیر سید شرافت عافاہ ربہٗ جب کبھی نوشہرہ جاتا۔توبڑی محبت اورادب سے
پیش آتے۔میاں شاہ محمد بن مردان علی نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کہاکرتے کہ میاں غلام
مرتضےٰ کی صورت دیکھنے سے ہی پتہ چل جاتاہے کہ یہ بزرگ آدمی ہیں۔ان کی بیعتِ
طریقت شیخ غلام حسین موتیانوالہ بن شیخ غلام حسن سلیمانی بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ سے تھی
۱۳۵۸ھ میں لاولد انتقال کیا۔
؎ میاں حبیب اللہ بن غلام حسن۔جلالپورجٹاں میں چلے گئے۔ان کے ایک فرزند میاں
غلام محی الدین ہیں۔
؎ میاں غلام محی الدین پابندصوم و صلوٰۃ اس وقت ۱۳۷۶ھ میں موجود ہیں۔ان کا ایک لڑکا
صاحبزادہ مختار احمد نام موجود ہے۔
؎ میاں غلام قادربن غلام حسن کے ایک فرزندصاحبزادہ محمد سعید ہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد سعید نے متعدّد چلے کئے ہیں۔کہاجاتاہے کہ فن کیمیامیں بھی دسترس رکھتے
ہیں۔سلسلہ پیری مریدی بہت ہے۔ساٹھ سال کے قریب عمر ہے۔اس وقت موجود ہیں
ترگہ ضلع سیالکوٹ میں سکونت رکھتے ہیں۔ان کی بیعت ِ طریقت سید خوشی محمد بن سیّد محمد
علی ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ سے اور بقول دیگرشیخ فضل حسین بھلوالی سے ہے۔
؎ میاں محمد الدین بن غلام حسن۔کاروبار دنیاوی میں لائق ہیں۔طریقت میں شیخ موتیانوالہ
سلیمانی بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ کےمرید ہیں۔تقریباً اسّی سال عمر ہے۔اس وقت موجود
ہیں۔فقیر سید شرافت عافاہ اللہ کے احباب اور عقیدت مندوں سے ہیں۔ان کے چار بیٹے
ہوئے۔صاحبزادہ خورشید میراں۔صاحبزادہ جمشید میراں بچہ فوت ہوگیا۔ صاحبزادہ
منورمیراں بچپن میں گذرگیا۔صاحبزادہ فیاض میراں یہ موجود ہے۔
؎ صاحبزادہ خورشید میراں سلمہ اللہ ۱۳۴۵ھ پیداہوا۔تاریخی نام غلام سچیار ہے۔
خوبصورت خوش الحان ہے۔مؤلف کے محبّانِ خوش اعتقاد سے ہے۔
تاریخ وفات
میاں غلام حسن کی وفات بروزدو شنبہ یکم جمادی الاولیٰ ۱۳۱۰ھ ۷ مگھر۱۹۴۹ بکرمی کو ہوئی ۔مزار گورستانِ سچیاریہ میں ہے۔
مادۂ تاریخ "بجنت خرامید"۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)