آپ میاں سلطان مست بن سلطان مُلک نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کے پانچویں بیٹے تھے۔۱۲۷۱ھ میں پیداہوئے۔گیارہ سال کے تھے۔کہ والدبزرگوار کاانتقال ہوگیا۔اس لیے اپنے بڑے بھائی میاں غلام حسن رحمتہ اللہ علیہ کی گود میں پرورش پائی۔
بیعت وخلافت
آپ جب نوجوان ہوئے توراہِ حق کاشوق ہوا۔تو موضع رَن مل میں حاضر ہوکر سید کرم الٰہی بن سید حیدر شاہ نوشاہی ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے مُرید ہوئےاور کچھ ذکروشغل کے طریقے حاصل کئے۔
شجرۂ بیعت
آپ مریدسید کرم الٰہی ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ کے وہ مریدشیخ غلام حسن رحمتہ اللہ علیہ سلیمانی بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ کے۔
اس سے اُوپر شجرہ آپ کے بڑے بھائی میاں غلام حسن نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کے ذکرمیں لکھاگیاہے۔
پرہیزگاری
آپ علم دوست تھے۔شریعت کے پابند ۔نماز پنجگانہ ،نوافل تہجدپر مواظبت رکھنے والے۔درود شریف کبریت احمر کاوظیفہ پڑھاکرتے ۔آپ جب مرض الموت میں بیمار ہوئے تو ڈاکڑی علاج نہ کراتے۔شاید کہ ان دوائیوں میں کسی نشہ آور چیز کی ملاوٹ ہو۔
اولاد
آپ کے دوبیٹے ہوئے۔
۱۔میاں محمد حسین بچپن میں فوت ہوگئے۔
۲۔میاں محمد فاضل ۔متولد۱۳۱۰ھ اس وقت بعمر چھیاسٹھ سال موجود ہیں۔صاحب رعب و اقبال ہیں۔حضرت نوشاہِ عالیجاہ رحمتہ اللہ علیہ کی اولادکے مؤدب واحترام و خدمات بجالاتے ہیں۔اپنے والد کے بعد ان کے جانشین ہوئے۔حضرت نوشہ گنج بخش رحمتہ اللہ علیہ کا ختم شریف پانچویں ربیع الاوّل کو ہرسال بڑے اہتمام سے کیاکرتے ہیں۔ان کے چار بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ عبدالواحد۔بچپن میں فوت ہوگئے۔صاحبزادہ محمد امین۔صاحبزادہ نذرمحی الدین ۔صاحبزادہ مظہر حسین۔
؎ صاحبزادہ محمد امین ملقب بہ ابّاجی ۔متولد یوم عیدالاضحٰی ۱۰ذی الحجہ ۱۳۲۹ھ ایف اے
تک تعلیم رکھتے ہیں ۔علم دینیات سے بھی واقف ہیں۔اشغال واوراد نوشاہیہ اور عملیات
کے ماہر ہیں۔فن کیمیامیں علمی حد تک بہت مہارت رکھتے ہیں۔اس فن میں ایک کتاب
بھی تصنیف کی ہے۔فقیر سید شرافت عافاہ اللہ کے ساتھ محبت و مواخات کاعہد راسخ کیا
ہے۔اب بعمر ۴۷سال موجودہیں سلمہ اللہ تعالیٰ۔ان کے چار لڑکے ہوئے۔
۱۔صاحبزادہ محمد اخترمدعمرہ ۔متولد۱۳۵۰ھ۔
۲۔صاحبزادہ حسن اختر سلمہ اللہ متولد منگلوار ۔۷شوال ۱۳۵۵ھ۔
۳۔صاحبزادہ مختاراحمد اکبر مرحوم متولد بدھوار ۴رمضان ۱۳۵۸ھ متوفی ویروار ۷ شوال ۱۳۵۹ھ
۴۔صاحبزادہ مختار احمد اصغر سلمہ اللہ متولد ہفتہ کی رات ۳ شوال ۱۳۶۰ھ
یہ تینوں صاحبزادے تعلیم یافتہ نوجوان موجود ہیں۔
؎ صاحبزادہ نذر محی الدین بن میاں محمد فاضل ۔متولد سوموار ۔۱۵ شعبان ۱۳۳۲ھ تعلیم
یافتہ مہذب اخلاق ۔بڑے قابل ۔مہمان نواز۔خوبصورت تھے۔فقیر سید شرافت عفی
عنہ کے ساتھ خاص محبت رکھتے۔ان کی بیعت طریقت شیخ فضل حسین بھلوالی رحمتہ اللہ
علیہ سے تھی۔ان کی شادی ۲۷ محرم ۱۳۵۵ھ میں ہوئی۔وفات بعمر۳۷سال سوموار
۱۹ربیع الاوّل ۱۳۶۹ھ میں ہوئی۔مادۂ تاریخ "نذر محی الد ین نوری" ہے۔ا ن کے دو
بیٹے تھے۔
۱۔صاحبزادہ دلدار احمد۔متولد بدھوار۔۲۳رجب ۱۳۵۹ھ۔
۲۔صاحبزادہ نثار احمد ۔متولد ۱۳۶۲ھ۔
یہ دونوں بچپن میں ہی وفات پاگئے۔
؎ صاحبزادہ مظہر حسین بن میاں محمد فاضل۔متولد ۱۳۴۸ھ یہ نوجوان ۔مؤدب و حلیم ہے
خراب مجلس سے متاثرہوکر بھنگ ،چرس،مدھک،افیون وغیرہ منشیات کاعادی ہوچکا ہے
اس وقت بعمر اٹھائیس سالم موجود ہے۔اللہ تعالےٰ اس کو بزرگوں کے طریقہ پر چلنے کی
توفیق عطافرمائے۔
یارانِ طریقت
آ پ کے خواص مرید یہ تھے۔
۱۔میاں محمد فاضل فرزند نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۲۔سائیں کالو موچی بنگیال ضلع گجرات
۳۔سائیں سنّوار یااعوان بنگیال ضلع گجرات
۴۔سائیں امام الدین اعوان بنگیال ضلع گجرات
۵۔میاں طالب الدین بہنیہ ضلع گجرات
۶۔میاں شاہ محمد بہنیہ ضلع گجرات
۷۔مُلّامہرالدین موچی دولت نگر ضلع گجرات
۸۔میاں مولوی محمد یوسف کھوکھرامام مسجد لوڑہکی ضلع گوجرانوالہ
۹۔میاں فضل بن امام الدین بافندہ دولت نگر ضلع گجرات
۱۰۔سائیں بوٹے شاہ میاں علی شیخوپورہ
۱۱۔سید سلطان شاہ بن سیّد گل حسین بھاکھری سَید حسین جہلم
۱۲۔سیّد فضل میر بھاکھری سَید حسین جہلم
۱۳۔ سائیں امام بخش گلگو بگھار راولپنڈی
۱۴۔میاں غلام حیدرالمعروف خلیفہ خادم حاضر باش
۱۵۔سائیں گلّو ماچھی خادم ۱۶۔سائیں دادو خادم
تاریخ وفات
میاں غلام مصطفےٰ کی وفات بعمر اٹھاسٹھ سال بروز چہار شنبہ ۱۲ ربیع الاول ۱۳۳۹ھمطابق ۲۴ نومبر ۱۹۲۰ء میں ہوئی۔
آپ کی قبر نوشہرہ شریف۔گورستانِ سچیاریہ میں ۔مشرقی چاردیواری کے اندرہے۔
مادہ ہائے تاریخ "شاہِ غالب" "خداکی قدرت"
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)