آپ میاں سلطان ملک بن سلطان محمد نوشہروی رحمتہ اللہ کے پانچویں فرزند اور مریدو خلیفہ تھے۔ قرآن مجید کے حافظ تھے۔علم و فضل بھی اچھاتھا۔شریعت و طریقت کے پابند تھے۔عملیات میں خاصی دسترس رکھتے تھے۔خصوصاً عمل حُب آپ کے پاس مجرب تھا۔
اولاد
آپ کے تین بیٹے تھے۔
۱۔میاں چراغ علی۔
۲۔میاں فضل علی المعروف پیر فضل۔
۳۔میاں باغ علی۔
؎ میاں چراغ علی امیرانہ مزاج درویش خیال تھے۔ان کا ایک درویش سائیں حَسّے شاہ نام
تھا۔ دنیا سے لاولد فوت ہوئے۔
؎ میاں فضل علی المعروف پیر فضل بن حافظ حسن محمد۔باشریعت ۔صوفی مشرب تھے۔
درود شریف ہزارہ کاوِرد رکھتے ۔۱۳۵۳ھ میں انتقال کیا۔مادۂ تاریخ "مرغوب الجمال"
ہے۔ان کے دوبیٹے تھے۔صاحبزادہ محمد حسین اور محمد اکبردونوں بچپن میں ان کی
زندگی میں ہی فوت ہوگئے۔
؎ میاں باغ علی بن حافظ حسن محمد ۔تجارت پیشہ تھے۔ہندوستان میں کپڑالے جایا کرتے ۔
وہیں شہرندھورامیں انتقال کیا۔ان کے چار بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ محمد اسلم لاولد ۔
صاحبزادہ محمد افضل۔صاحبزادہ محمد اصغر ۔صاحبزادہ محمد مظفر۔یہ تینوں موجود ہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد افضل کاایک لڑکا صاحبزادہ چن پیر موجودہے۔
یاران طریقت
آپ کے خاص احباب یہ تھے۔
۱۔میاں چراغ علی فرزند اکبر نوشہر ہ شریف ضلع گجرات
۲۔میاں پیرفضل فرزند دوم نوشہر ہ شریف ضلع گجرات
۳۔میاں باغ علی فرزند سوم نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۴۔میاں امیر علی بن حشمت علی برادرزادہ نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۵۔حاجی شاہ محمد بن حشمت علی برادرزادہ نوشہرہ شریف ضلع گجرات
مدفن
میاں حسن محمد کی قبر گورستان سچیاریہ میں ہے۔
وفات ۱۳۱۰ھ۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)