آپ میاں اکبرعلی بن سلطان حاجی دَڑوہ والہ کے فرزند اکبرتھے۔بیعت ِ طریقت نوشاہی ہاشمی خاندان میں کسی صاحبزادہ سےتھی۔
خلعت سرداری
والد نے آپ کو تمام بھائیوں پر خلعت سرداری عطاکی۔آپ امیر طبع اور ریاست ولیاقت کے اوصاف سےموصوف تھے۔گھوڑیاں ۔اونٹ اور بَھینسیں رکھنے کا آپ کو بہت شوق تھا۔
آپ کی شادی میاں سلطان بالابن الٰہی بخش نوشہروی کی بیٹی ہوئی تھی۔لیکن کوئی اولاد نہیں ہوئی۔
تاریخ وفات
میاں خوشی محمد کی وفات ۱۲۹۴ھ میں ہوئی۔قبرموضع دَڑوہ (اکبرآباد) ضلع گجرات میں ہے۔
قطعہ تاریخ
ازمولوی حافظ محمد رمضان قادری امام مسجد دَڑوہ
عیاں شددرجہاں دروالہما
|
جہاں شدتیرہ از آلام، غمہا
|
بعالم غم الم گردید بے حد
|
زفوتِ مہَ لقاخوشی محمد
|
یکے مردِکریم ونیک خُوبود
|
نیامد ہمسرش اندرکرم جود
|
تفاخر فقرِ نوشاہی از ویافت
|
فقط جانِ خود اندرراہِ حق باخت
|
قبائے نیک،بختی دربرش بود
|
ردائے پاکبازی برسرش بود
|
نمودہ ہاتفِ غیبی روایت
|
وفاتش۔واہ واہ ابرسخافت ۱۲۹۴
|
شودسالِ وفاتِ اوہویدا
|
اگرجوئی توازچہ شیخ وفقہأ
|
ہنوزاظہرشودتاریخ چوں شمع
|
یکے حرف از سرِ ہر مصرع کن جمع
|
ہرمصرع کے پہلے حروف جمع کرنے سے بھی آپ کی تاریخ وفات نکلتی ہے۔
عجب زینت فقر نوشاہی۱۲۹۴
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)