میاں سلطان شاہ
میاں سلطان شاہ (تذکرہ / سوانح)
آپ میاں محمد اکرم بن میاں عبدالجلیل نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کے تیسرے فرزند اور مرید وخلیفہ تھے۔
اخلاقِ حسنہ آپ اپنے زمانہ میں ولایت کےنشان۔صاحب دردوذوق و شوق۔اہل راز و نیاز تھے۔بحر توحیدمیں مستغرق رہتے۔مسکینوں غریبوں کی خدمت کرتے۔حلیم الطبع۔مشفق رحیم و کریم تھے۔توحید کی رنگت آپ کے چہرہ پر نمایاں تھی۔خدا کے مقبول بندوں سے تھے۔
حاجی والہ میں ورود
آپ اپنے سُسرال کے گاؤں حاجی والہ ضلع گجرات میں چلے گئے۔اوروہیں سکونت اختیارکی۔
اولاد
آپ کانکاح مسمات بیگم بی بی دختر ملک محمد غازی اعوان ساکن حاجی والہ سے تھا۔اُن کے بطن سے اولاد ہوئی۔
آپ کے پانچ بیٹے تھے۔
۱۔میاں سلطان سکندر۔
۲۔میاں سلطان صاحب جی لاولد۔
۳۔میاں سلطان حاجی۔
۴۔میاں سلطان عالم۔
۵۔میاں سلطان فضل۔
؎ میاں سلطان سکندر۔علم ظاہر وباطن میں یگانہ تھے۔ہردم یادِ خدا میں رہتے۔ذکروفکر
میں اشتعال تھا۔فصیح اللسان شیریں زبان تھے۔مولوی محمداشرف رحمتہ اللہ علیہ نے
کنزالرحمت میں ان کے متعلق فرزندانِ سلطان شاہ کے ضمن میں لکھاہے
پسر پاک شاں اہل علم وجواں |
کہ نامش توسلطاں سکندربداں |
بعلم وبحلم وفصاحت تمام |
بودمشتغل یادایزد مدام |
۱۲۲۰ھمیں جوسال تصنیف کنزالرحمت ہے۔زندہ موجود تھے۔ان کے ایک ہی فرزند
نادرعلی تھے۔
؎ میاں نادر علی کے دوبیٹے تھے۔میاں اللہ لوک۔میاں جنگوشاہ
؎ میاں اللہ لوک کے ایک ہی فرزند میاں مولابخش تھے۔جو لاولد فوت ہوئے۔
؎ میاں جنگوشاہ بن نادرعلی کے دوبیٹے تھے۔میاں اللہ دتہ ۔میاں پیراں دتہ۔
؎ میاں اللہ دتہ کے ایک فرزندمیاں مردان علی ۔اس وقت ۱۳۷۶ھ میں موجودہیں۔
؎ میاں پیراندتہ بن جنگوشاہ کے ایک فرزند میاں محمد حسین موجودہیں۔
؎ میاں سلطان حاجی بن سلطان شاہ کا ذکر پانچویں باب میں آئے گا۔انشأاللہ تعالیٰ۔
؎ میاں سلطان عالم بن سلطان شاہ کے تین بیٹے تھے۔میاں اللہ داد۔میاں کرم شاہ۔
میاں سلطان شاہ ثانی۔
؎ میاں اللہ دادکے چاربیٹےتھے۔میاں محمد الدین۔میاں رستم علی لاولد۔میاں غلام
حسین۔میاں وسّن۔
؎ میاں محمدالدین کے ایک فرزند صاحبزادہ محمدشریف موجودہیں۔
؎ میاں غلام حسن بن اللہ داد کے ایک فرزند صاحبزادہ مولابخش موجود ہیں۔
؎ میاں وسّن بن اللہ داد کے چار بیٹے ہیں۔صاحبزادہ نواب علی۔صاحبزاد ہ محمد فاضل۔
صاحبزادہ محمد حسین۔صاحبزادہ محمداسلم ۔چاروں موجود ہیں۔
؎ صاحبزادہ نواب علی بھی اولاد والے ہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد فاضل بن وسّن کے تین بیٹے ہیں۔صاحبزادہ محمد اعظم۔صاحبزادہ محمد
افضل۔صاحبزادہ محمداختر۔تینوں موجود ہیں۔
؎ میاں کرم شاہ بن سلطان عالم ۔حاجی والہ سے سکونت منتقل کرکے ٹھٹھ موسےٰ میں
رہائش پذیر ہوئے۔ان کے دوبیٹے تھے۔میاں چراغ علی۔میاں سَید محمد۔
؎ میاں چراغ علی کے دوبیٹے تھے۔میاں نواب علی ۔میاں فتح علی۔
؎ میاں نواب علی کے دوبیٹے ہیں۔صاحبزادہ فضل حسین۔صاحبزادہ مشتاق حسین دونوں
موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ فضل حسین کے تین بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ عاشق حسین موجودہےاورجمشید
میراں وریاض احمد بچپن میں فوت ہوچکے ہیں۔
؎ صاحبزادہ مشتاق حسین بن نواب علی۔پولیس میں کنسٹبل ہیں۔ان کا ایک لڑکابنام
خورشید میراں موجودہے۔
؎ میاں فتح علی بن چراغ علی کے دوبیٹے ہوئے۔میاں اللہ دتہ۔میاں مولابخش لاولد۔
؎ میاں اللہ دتہ کے پانچ بیٹے ہیں۔صاحبزادہ علی حسین۔صاحبزادہ مردان علی۔صاحبزادہ
محمد حسین۔صاحبزادہ تصدق حسین۔صاحبزادہ لدھا۔سب اس وقت موجودہیں۔
؎ میاں سَید محمد بن کرم شاہ کے ایک ہی فرزندمیاں امیرعلی موجودہیں۔
؎ میاں امیر علی کے تین بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ نذرمحی الدین۔صاحبزادہ محمد فاضل سلمہا
اللہ ۔صاحبزادہ فضل میرں بچپن میں فوت ہوچکاہے۔
؎ صاحبزادہ نذر محی الدین۔تعلیم یافتہ۔مہذب اخلاق۔متین و مؤدب ہیں۔اولادِ حضرت
نوشہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کابہت ادب واحترام کرتے ہیں۔فقیرسید شرافت عفی عنہ
کے خواص دوستوں میں سے ہیں اوربڑی محبت وعقیدت سے ملاقات کیاکرتے ہیں۔
ٹھٹھہ موسےٰ میں سکونت رکھتےہیں۔قابلیّت ولیاقت کے اوصاف سے موصوف ہیں۔
ان کے ایک فرزند بنام صاحبزادہ چن پیر۔خورد سال ہیں۔
اس وقت ۱۳۷۶ھ میں دونوں باپ بیٹا موجودہیں۔سلمہااللہ۔
؎ میاں سلطان شاہ ثانی بن سلطان عالم کے دوبیٹے تھے۔میاں محمد بخش ۔میاں سلطان
بھاگن۔
؎ میاں محمد بخش کے ایک ہی فرزند میاں پیراندتہ تھے۔
؎ میاں پیراندتہ کے دوبیٹے تھے۔میاں غلام حسین المعروف گانمن ۔میاں شاہ محمد
دونوں لاولد فوت ہوئے۔
؎ میاں سلطان بھاگن بن سلطان شاہ ثانی کے ایک ہی فرزند میاں غلام حسین تھے۔
؎ میاں غلام حسن کے ایک ہی فرزند صاحبزادہ محمدالٰہی اس وقت موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد الٰہی کا ایک لڑکاصاحبزادہ منوّر حسین اس وقت موجودہے۔
؎ میاں سلطان فضل بن میاں سلطان شاہ کے تین بیٹے تھے۔میاں غلام غوث۔میاں
گوہرشاہ۔میاں دیوان علی۔
؎ میاں غلام غوث کے ایک ہی فرزند میاں لدھے شاہ تھے۔
؎ میاں لدھے شاہ کے چھ بیٹے تھے۔میاں اللہ دتہ ۔میاں محمد الدین لاولد۔میاں مولا
بخش۔میاں نواب علی ۔میاں نورحسین۔میاں فتح علی۔
؎ میاں اللہ دتہ کےایک فرزندصاحبزادہ محمد شفیع موجودہیں۔
؎ میاں مولا بخش بن لدھے شاہ کے دوبیٹے ہیں۔صاحبزادہ فضل میراں۔صاحبزادہ
علی اصغر دونوں اس وقت موجود ہیں۔
؎ میاں نواب علی بن لدھے شاہ کاایک لڑکا صاحبزادہ محمدصادق نام موجودہے۔
؎ میاں فتح علی بن لدھے شاہ کاایک بیٹا صاحبزادہ محمد خاں موجودہے۔
؎ میاں دیوان علی بن سلطان فضل کے دوبیٹے تھے۔میاں سَید محمد ۔میاں عطامحمد۔
؎ میاں سَید محمد کے چار بیٹے ہیں۔صاحبزادہ نواب علی۔صاحبزادہ فیروزعلی۔صاحبزادہ
سردارعلی۔صاحبزادہ پیراں بخش۔چاروں موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ نواب علی کا ایک لڑکا محمد اصغر نام موجودہے۔
؎ صاحبزادہ سردارعلی بن سَیدمحمد کاایک بیٹانذرحسین موجودہے۔
؎ میاں عطامحمد بن دیوان علی کے ایک فرزند میاں شاہ محمد اس وقت موجودہیں۔
وفات
میاں سلطان شاہ مریدوں پرسفرگئے ہوئے تھے۔علاقہ دوابہ ضلع جالندھر میں ۱۲۲۰ھ میں انتقال کیا۔وہاں سے نعش لاکر۔گورستانِ سچیاریہ نوشہرہ میں دفن کی گئی۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)