آپ میاں اکبرعلی بن سلطان حاجی دَڑوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے فرزند تھے۔بیعت وخلافت شیخ گوہر شاہ بن شیخ ماہی شاہ سلیمانی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ سے رکھتے تھے۔
شجرہ بیعت
آپ مرید شیخ گوہرشاہ سلیمانی کے۔وہ مرید شیخ نظام الدین سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ گھنگوالی کے۔
اس سے اُوپرشجرہ میاں غلام حسن بن سلطان مست نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کے ذکرمیں لکھاگیاہے۔
فیضانِ کثیر
آپ بڑے صوفی اہل شریعت وطریقت۔صاحب فیضان ظاہری و باطنی تھےنماز باجماعت اداکیاکرتے ۔دنیاوی جاہ وجلال بھی بہت تھا۔
اولاد
آپ کے پانچ بیٹے تھے۔
ا۔میاں چراغ علی ۔
۲۔میاں حسین بخش۔
۳۔میاں عطامحمد۔
۴۔حافظ غلام محمد۔
۵۔میاں شاہ محمد۔
؎ میاں چراغ علی کے ایک ہر فرزند صاحبزادہ محمدحسین اس وقت ۱۳۷۶ھ میں
موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد حسین کے دو بیٹے ہوئے۔محمد اعظم بچپن میں فوت ہوگیااور فضل میراں
موجودہے۔
؎ صاحبزادہ فضل میراں کاایک لڑکا پرویزاحمد موجود ہے۔
؎ میاں حسین بخش بن سلطان شیر کے پانچ بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ غلام حسین ۔صاحبزادہ
محمد امین۔صاحبزادہ محمد اشرف۔صاحبزادہ مشتاق حسین۔صاحبزادہ نورشاہ لاولد۔
؎ صاحبزادہ غلام حسین کے ایک فرزند صاحبزادہ محمد لطیف موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد امین بن حسین بخش کے تین بیٹے ہیں۔صاحبزادہ نثار احمد۔صاحبزادہ نصیر
احمد۔صاحبزادہ رشیداحمد۔تینوں اس وقت موجودہیں۔
؎ میاں عطامحمد بن سلطان شیردرویش خیال تھے۔ریاست جمّوں وکشمیر وپونچھ میں ان
کے مریدوں کا سلسلہ کافی تھا۔اُسی علاقہ میں دَورہ پرگئے تھے۔کہ سوموار ۱۱شوال
۱۳۶۲ھ کو وہیں انتقال کیااورموضع نیاکہ۔ضلع ریاسی ۔علاقہ راجوری میں دفن ہوئے
ان کے دو بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ سلطان علی لاولد۔صاحبزادہ فیض محمد۔
؎ صاحبزادہ فیض محمد کے تین بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ فاروق اعظم۔صاحبزادہ محمد اعظم یہ
دونوں اس وقت موجودہیں۔صاحبزاد محمدعاصم بچپن میں فوت ہوچکاہے۔
؎ حافظ غلام محمد بن سلطان شیر۔قرآن مجیدکے حافظ تھے۔علم قرأت سے یادکیاتھا۔
خوش آوازی سے پڑھاکرتے ۔ان کے دو بیٹے ہیں ۔صاحبزادہ محمد افضل۔صاحبزادہ
محمد اصغر۔دونوں اس وقت موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد افضل کے تین بیٹے ہیں۔صاحبزادہ محمد اکرم۔صاحبزادہ محمداکرم ۔
صاحبزادہ محمد اسلم ۔تینوں موجودہیں۔
؎ میاں شاہ محمد بن سلطان شیر۔اس وقت ۱۳۷۶ھمیں موجودہیں۔ان کے تین بیٹے
ہوئے۔صاحبزادہ فضل حسین موجودہیں اورصاحبزادہ محمد حسین و صاحبزادہ محم نواز
بچپن میں فوت ہوچکے ہیں۔
؎ صاحبزادہ محمد نواز ۲۷رمضان ۱۳۶۰ھ کو فوت ہوا۔مولوی ابراہیم نوشہروی رحمتہ اللہ
علیہ نےیہ تاریخ لکھی
محمدنواز ابنِ شاہ محمد
|
شبِ لیلتہ القدر رمضان مہے
|
شدہ فوت تاریخِ فوتش بگو!
|
کہ بارانِ رحمت برادہردم،ے۱۳۶۰
|
یاران طریقت
آپ کے خواص مرید یہ تھے۔
۱۔میاں امام علی بن حشمت علی ۔برادرزادہ دڑوہ شریف ضلع گجرات
۲۔سائیں فتح محمد ساکن پنڈی اعواناں ۔مدفون سَید ابراہیم متصل لالہ موسےٰ ضلع گجرات
۳۔مولوی غلام رسول پنڈی اعواناں استاذعلوم شرقیہ اسلامیہ ہائی سکول لالہ موسیٰ ضلع گجرات
۴۔سائین امیرالدین تیلی۔
تاریخ وفات
میاں سلطان شیر کی وفات بروزیکشنبہ ۱۱ذی الحجہ ۱۳۴۸ھ میں ہوئی۔قبر موضع دَڑوہ (اکبرآباد)ضلع گجرات میں ہے۔
مادہ ٔتاریخ رحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)