آپ کانام غلام حسین المعروف میاں وسّن تھا۔آپ میاں سلطان مست بن میاں سلطان مُلک نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ کے چوتھے بیٹے اور مریدو خلیفہ تھے۔
چلّہ نشینی
ابتدائے احوال میں آپ نے کئی چلے کاٹے۔ایک چلّہ میرپور ریاست جمّوں میں کاٹا۔شریعت کے پابند تھے۔
قید ہونا
آپ نے ایک کھتری ساہوکارکا قرضہ دیناتھا۔اس نے آپ کو تنگ کیا۔آپ نے اُس کے بہی کھاتہ کا ساراسامان رجسٹر وغیرہ جلادیا۔اُس نے آپ پر مقدمہ کردیا۔چنانچہ سات سال قید ہوگئے۔
جِسم کا سالم رہنا
منقول ہے کہ آپ کی وفات سے گیارہ برس بعد نوشہرہ دریابردہوااور بزرگانِ سچیاریہ کے مزارات منتقل کئے گئے۔آپ کی زیارت ہوئی۔جسم بلکل صحیح وسالم تھا۔
اولاد
آپ کا بیٹا میاں شہسوار نام تھا۔جوبچپن میں آپ کے سامنے فوت ہوگیا۔
یارِ طریقت
آپ کا ایک مُریدسائیں مُسَلَّم اعوان ساکن کَمّے ،تحصیل کھاریاں ضلع گجرات تھا۔
تاریخ وفات
میاں وسّن کی وفات بروز جمعہ یوم عاشورہ دسویں محرم ۱۲۹۹ھ میں ہوئی قبر گورستانِ سچیاریہ میں ہے۔
مادۂ تاریخ "بلند اختربود"۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)