میاں غلام حیدر
میاں غلام حیدر (تذکرہ / سوانح)
فرزند اکبرمیاں سلطان فضل بن سلطان ملک بن سلطان محمد نوشہروی رحمتہ اللہ علیہ خرقہ خلافت و ارشاداپنے حقیقی چچامیاں سلطان مست سے حاصل کیا۔
تعلیم
آپ نے ظاہری علم وزیرآباداورکشمیر سے حاصل کیا۔فن کتابت بھی سیکھا۔ اپنےدادا کے نہایت منظورِ نظر تھے۔خوش آوازی اس قدر تھی کہ سنگدل کوبھی اثر ہوجاتا۔ قرآن مجید باقرأت پڑھتے۔نماز می جماعت بھی کرایاکرتے۔
اشغال وعبادات
آ پ نے نفس کشی کے لیے بہت ریاضتیں اورمجاہدے کئےچند چلے بھی کیے۔ ایک چلہ مکیانہ متصل گجرات میں کاٹا۔ایک چلہ جید پور۔ایک بالوضع جالندھرمیں۔آپ صائم الدہرقائم اللیل تھے۔تہجّد کاکبھی ناغہ نہ کرتے۔مرتبہ فنافی الرسول آپ کو حاصل تھا۔
کرامات
حج میں شامل ہونا
منقول ہے کہ ایک بارآپ لدھیانہ میں تشریف فرماتھے حج کا دن آگیا۔آپ نے فرمایامجھےایک حجرہ کے اند ر بند کردو۔ذرادیر کے مَولے شاہ درویش نے اندرجھانکاتوحجر ہ بالکل خالی پایا۔حاضرین نہایت متعجب ہوئے۔تھوڑی دیر کو آپ اُسی حجرہ سے نکل آئے اس جگہ کے کئی آدمی مکہ مکرمہ کو حج کرنے گئے ہوئے تھے۔اُنہوں نےآکر بیان کیا کہ ہم نے اُس دن آپ کو وہاں دیکھاتھا۔
دریاکو ہٹانا
ایک بار آپ ضلع جالندھر میں تشریف فرماتھے۔موضع بُرج کَیلا کو دریائے ستلج نے گراناشروع
کیا۔وہاں کے رہنے والے قوم دوڑگر ایک لڑکے چراغ شاہ نام کوفرمایاکہ ہماری پشت ملو۔جب وہ قریب آیاتو آپ نے دھکیل کر دریامیں پھینک دیا۔تمام لوگ متحیرہوئے۔چند قدم کے فاصلے پروہ لڑکادریانےباہرڈال دیا۔پس اُسی وقت دریانے پیچھے رُخ کیااوردُورہٹ گیا۔ آج تک وہاں بیلہ پڑاہے۔ان لوگوں نے پانچ گھماؤں زمین آپ کو نذرانہ میں دی۔
غیبی میوے
سائیں چراغ شاہ سے منقول ہے کہ ایک دن میں آپ کے ساتھ تھا۔راستہ میں آپ نےفرمایاکیاکھاناچاہتے ہو۔میں نے کہاسیب آپ نے ایک پھروانہہ کوچھڑی ماری تو اُس پر تازہ سیب گرپڑےاور میں نے کھالیے۔
تصرف
ایک بارآپ لدھیانہ میں تھے۔وہاں موچیوں کے گھر لڑکی پیداہوئی۔آپ نے فرمایایہ تو لڑکاہے۔چنانچہ اُسی وقت وہ لڑکاہوگیااور جوان ہوکرآپ کے پوتے میاں شاہ محمد کی بیعت ہوا۔
اولاد
آپ کے دوبیٹے تھے۔
۱۔میاں رحیم بخش۔
۲۔میاں مردان علی۔
؎ میاں رحیم بخش کی بیعت طریقت سیّد بنے شاہ بن سید شیرشاہ نوشاہی ہاشمی رنملوی سے
تھی۔صاحب یمن وبرکت تھے۔شریعت کی پابندی کومدِّ نظر رکھتے۔جوانی کے وقت
قرآن مجیدپڑھا۔تلاوت کو تمام کاموں پر مقدم رکھتے ۔رمضان شریف میں لوگوں کو
تاکیداًروزے رکھایاکرتے۔زراعت پیشہ کیاکرتے۔ان کے دو بیٹے تھے۔میاں شاہ محمد
میاں مولا بخش۔
؎ میاں مولابخش کے دوبیٹے ہیں۔صاحبزادہ فضل حسین۔صاحبزادہ محمد حسین دونوں
موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ فضل حسین کاایک لڑکا محمد اشرف نام موجودہے۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مرید یہ تھے۔
۱۔میاں شاہ محمد بن مردان علی۔نبیرہ نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۲۔مولوی حافظ نورالدین شاعر گنجہ ضلع گجرات
۳۔سائیں میراں بخش مراسی مکیانہ ضلع گجرات
۴۔سائیں سمّے شاہ ارائیں بھیٹوں جالندھر
۵۔سائیں چراغ شاہ زرگر علاقہ جالندھر
۶۔سائیں اللہ دتہ بافندہ مجاور درگاہ شریف تلونڈی چوہدریاں ریاست کپورتھلہ
تاریخ وفات
میاں غلام حیدر کی وفات منگلوار ۔پندرہویں شعبان ۱۳۳۰ھ میں ہوئی۔ قبر گورستانِ سچیاریہ میں ہے۔
مادہ ہائے تاریخ ۔ا۔آیت شریف ویامرون بالمعروف وینھون عن المنکر
۲۔ "شغل"۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)