لاہور میں قیام پذیر تھے وقت کے مجاذیب میں سے تھے۔ جذبہ قومی کے مالک تھے۔ صاحب اخبار الاخیار لکھتےہیں کہ ہم ایک بار لاہور گئے شیخ حسن بودلہ سے ہمیں بہت انس تھا، وہ بھی ہمارے ساتھ ہی تھے، ایک دن میاں مونگر بھی ہماری مجلس میں آپہنچے ان کی نگاہیں شیخ حسن بودلہ پر پڑیں فرمانے لگے تم یہاں کیوں آئے ہو تمہیں ان حضرات سے کیا واسطہ ہے، شیخ حسن اسی وقت مجلس سے بھاگ گئے اس دن کے بعد کسی نے انہیں لاہور میں نہیں دیکھا دہلی دروازے تک دوڑتے نظر آئے۔
آپ کی وفات ۹۸۰ھ میں ہوئی۔
جناب شیخ مونگر عاشق مست چو سالِ ارتحالش جست سرور
|
|
چودر خلد معلیٰ یافت توفیق عیاں شد از معلیٰ پیر تحقیق
|
(حدائق الاصفیاء)