مولانا عبدالمصطفیٰ صدیقی 4/جنوری 1944ء کو ئیہال کے موضع جوڑ یکوئیاں ضلع گونڈہ میں پیدا ہوئے جو قصبہ بچڑواسے قریب ہے۔ ابتدائی پرورش نانا، نانی کے زیر سایہ ہونے لگی۔
مولانا عبدالمصطفی ٰ صدیقی نے اپنے آبائی وطن رجڑوا ضلع گونڈ عبدالمجید شاہ (جو بچوں کو تعلیم دیا کرتے تھے) سے ناظرہ قرآن مجید ختم کیا اور اردو کی ابتدائی کتابیں بھی پڑھیں مدرسہ فضل رحمانیہ پچڑوا میں حفظ قرآن مکمل کیا اور وہیں درس عالیہ کی ابتدائی کی بعدہ مدرسہ عتیقیہ (پچڑوا گونڈہ) تلسی پور گونڈ میں داخلہ لیا۔ پھر 1957ء میں تکمیل کے لئے مظہر اسلام بریلی پہنچے اور 1963ء میں سند فراغت حاصل کی۔ آپ کے چند مشاہیر اساتذہ کے نام یہ ہیں صاحبزادہ صدرالشریعہ قادری رضا المصطفیٰ کراچی، حضرت مفتی محمد شریف الحق امجدی اشرفیہ مبارکپور، حضرت علامہ قمرالدین اعظمی، حضرت مولانا قمرالدین گونڈوی قاری محمد یوسف بستوی۔
فراغت کے بعد عتیق المدارس بڑھنی میں نائب صدرالمدرسین کی حثیت سے اور مدرسہ لطیفیہ شہرت گڑھ، مصروبیہ ضلع بہرائج میں صدرالمدرسین کے فرائض انجام دیئے۔ پھر مدرسہ بحرالعلوم خلیل آباد ضلع بستی میں درجہ حفظ کے مدرس کی حثیت سے مشغول خدمت رہے لیکن فتنہ کے باعث چند مہینے کے بعد مستعفی ہوکر جون 1970ء تک مسعودالعلوم چھوٹی نکیہ بہرائج میں تدریسی خدمات انجام دیں پھر ممبئی پہنچے اور امامت پر مامور ہوئے وہاں سے احمد آباد گجرات پہنچے اور مدرسہ تعلیم القرآن کے صدر جامع مسجد کے خطیب گنج مسجد کے پنچ وقتہ امام مقرر ہوئے اور سات سال تک خدمت دین میں مشغول رہے بعدہ دارالعلوم شاہ عالم میں نائب مفتی بنے لیکن اراکین مدینہ مسجد کے اصرار پر مسجد ہمت نگر صابر کانٹا میں تین سال تک خطابت کے فرائض انجام دیتے رہے 1985ء میں مع اہل وعیال اترولہ ضلع گونڈ میں مقیم ہوئے اور امرناتھ ضلع تھانہ کی جامع مسجد میں خطیب وامام اور قاضی شہر کی حثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں مولانا عبدالمصطفی ٰ صدیقی کاعقد مسنون جناب عبدالقیوم صدیقی مرحوم موضع لوکہنوا ملحق تلسی پور ضلع گونڈ کی دختر سے زمانہ طالب علمی ہی میں ہوچکا تھا بعد فراغت 13 جولائی 1963 میں رخصتی ہوئی پانچ لڑکیاں اور چار لڑکے حیات میں ہیں ۔
دوران طالب علمی ہی میں تاجدار اہلسنت مفتی اعظم ہند قدس سرہ سے شرف بیعت حاصل کرچکے تھے۔ 1970ء میں مفتی اعظم ہند نے اور بعدہ تاج الشریعہ علامہ محمد اختر رضا خاں ازہری نے بھی اجازت وخلافت سے نوازا۔
مولانا عبدالمصطفیٰ شاعری سے بھی شغف رکھتے ہیں تخلص رونق ہے۔ آپ کاکلام کئی ماہنامے اور اخبارات میں شائع ہوچکا ہے۔