انیس عالم بن شیخ امام حسن بن امت حسین مرحوم کی ولادت ماہ رمضان 1971ءکو ضلع سیوان مقام لکھنؤ تھا نہ بسنت پور، پوسٹ کشن پورہ میں ہوئی۔
ابتدائی تعلیم گاؤں کے مولوی عبدالستار مرحوم سے بعدۂ مدرسہ جامع العلوم شریف جلالپور سیوان میں ہوئی اولیٰ کی تعلیم مدرسہ تیغیہ انوارالعلوم ماڑی پور مظفر پور بہار سے حاصل کی درس نظامیہ کی باضابطہ تعلیم جامعہ اشرفیہ مبارکپور اولی ٰتا ثالثہ، جامعہ امجدیہ گھوسی میں جماعت رابعہ تک کی، عالمیت کی تکمیل لکھنؤ میں کی۔دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی ضلع بستی کے اسناد سے جنوری 2001ءجامعہ صدام علوم اسلامیہ بغداد (عراق) میں داخلہ لیا۔ 27 مہینے کے اکتساب علم کے بعد 18/ مارچ 2003ءمیں ملک شام کے لئے روانہ ہوئے چند روزہ قیام کے بعد دہلی پہنچے عراق کے سیاسی حالات خراب ہونے کے باعث دوبارہ تعلیم کے لئے وہاں نہ جاسکے۔ منشی 1996ء، عالم 1998ءادیب کامل 1999ء فاضل دینیات 2005ء ، فاضل ادب الہ آباد، 2006ء بی اے ممتاز ڈگری کالج لکھنؤ سے حاصل کی۔
مشاہیر اساتذہ میں حضرت علامہ عبدالشکور، حضرت مولانااسرار احمد، حضرت مولانا اعجاز احمد، حضرت مولانا شمس الہدیٰ، حضرت مولانا اختر کمال قادری (اساتذہ اشرفیہ) حضرت مفتی حبیب اللہ خاں نعیمی، حضرت مولانا شمیم القادری مظفرپور وغیرہم ہیں۔ بیعت کاشرف تاج الشریعہ علامہ اختر رضا خاں بریلوی سے ہے۔
2002ء میں مرشد نے اجازت وخلافت عنایت فرمائی ساتھ ہی ساتھ اسناد فقہ وحدیث سے نوازا، علامہ ضیاء المصطفیٰ صاحب نے بھی مذکورہ اسناد عطا فرمائی 27/اکتوبر 2007ءکو جناب انجینئر عبدالمجید کی دختر نیک اختر رحمت النساء ساکن حسن پور ضلع سیوان سے عقد مسنون ہوا۔
مضمون نویسی، دعوت تبلیغ، روبد مذہبیت وصلح کلیت، درس وتدریسی، تقریر کواپنا مشغلہ بنارکھاہے۔