مولانا فصیح الدین محمد نظامی: علوم معقول و منقول میں عالم فاضل اور فنون ریاضی و حکمیات میں سر آمد افاضل تھے۔آپ کی طبع سلیم مدرک مخفیات اور ذہن مستقیم مظہر مخزونات تھا۔اکثر فضلاء اور اکابر حضرت سلطانی آپ کی شاگردی کو ایک فخر سمجھتے تھے اور آپ کو اخوند سے تعبیر کرتے تھے۔مدت تک آپ نے مدرسہ اخلاصیہ اور مدرسہ غیاچیہ و بدیعیہ میں درس دیا۔اخیر کو بسبب بعض امور کے ہرات سے بلخ میں تشریف لے گئے اور وہاں چند سال امیر صدر الدین یونس کی مصاحبت میں جو آپ کا داماد تھا اوقات بسر کر کے اواخر ۹۱۹ھ میں رہگرائے علام جاودانی ہوئے۔’’علامۂ آرائش دوراں‘‘ تاریخ وفات ہے۔آپ کی تصنیفات سے حاشیہ ہدایۃ الحکمۃ اور حاشیہ تذکرہ شرح اربعین نووی اور شرح تامۂ القائل اور حاشیہ مختصر و مطول وغیرہ علماء فضلاء کے درمیان مشہور و معروف ہیں۔
(حدائق الحنفیہ)