مولاناغلام محمد بن فقیر محمد رمضان سوڈہر گوٹھ اشرف سوڈہر ( تحصیل میہڑ ضلع دادو سندھ ) میں تولد ہوئے۔ فقیر محمد رمضان کو تین بیٹے تولد ہوئے۔
۱۔ مولانا غلام محمد غلام
۲۔ مولانا غلام نبی غلام
۳۔ مولانا غلام رسول غلام ۔ک
تینوں بھائی ، عالم دین ، رہڑ و شریف کے نامور عالم علامہ غلام عمر مہیسر کے فاضل شاگرد ، شاعر اور عاشق رسول اللہ ﷺ تھے اور تینوں کا تخلص غلام تھا۔
تعلیم و تربیت :
مولانا غلام محمد نے ابتدائی تعلیم اپنے گوٹھ میں حاصل کی۔ اس کے بعد قرب و جوار مٰن رہڑو شریف کے فیض کا چشمہ جاری تھا وہیں جا کر علوم ظاہر و باطن حاصل کر کے اپنی پیاس بجھائی۔
عملی زندگی :
حضرت مولانا غلام محمد جید عالم دین ، فقہی ، فیلسوف ، تارک الدنیا اور سالک مجذوب تھے۔ایک عربی و انگریزی لغت کے مطالعہ سے انگریزی زبان پر دسترس حاصل کر لی تھی یہاں تک کہ علی بخش خان چنہ ( ریزیڈنٹ مجسٹریٹ میہڑ ) سے جب بات کرتے تو انگریزی میں کرتے تھے، انگریزی روانی سے بولتے تھے۔ سندھی خواہ انگریزی میں شاعری کی ، شاعری کا نمونہ ، نامور شاعر و ادیب رئیس ضیاء الدین ضیاء کے پاس محفوظ ہے۔ ایک بار حج کی سعادت بھی حاصل کی۔
( ماہنامہ نئی زندگی کراچی ( سندھی ) دسمبر ۱۹۵۷ء )
سندھ کے نامور شاعر و ادیب کرئیس شمس الدین بلبل نے تین شادیاں کی لیکن تینوں بیویوں سے نرینہ اولاد نہ ہوئی ۔ بلبل صاحب نے حضرت مولانا کی جانب رجوع کیا۔ مولاناصاحب کی دیا سے بلبل صاحب کو تیسری بیوی سے ایک بیٹا تولد ہوا جس کانام ضیاء الدین رکھا گیا جنہوں نے آگے جاکر سندھ کے نامور شاعر و ادیب کے حوالہ سے شہرت پائی۔ رئیس شمس الدین بلبل کے انتقال کے بعد ضیاء کی تعلیم و تربیت حضرت مولانا نے خود باحسن طور پر انجام دی۔ مولانا صاحب کی خدمت مین دور دراز علاقوں سے علماء کرام ملاقات کے لئے تشریف لاتے تھے اور اپنے لاینحل علمی مسائل حل کراتے تھے۔ اس سلسلہ میں ابوفتح پانی پتی کا نام مشہور ہے جس نے اپنے کافی مسائل مثلا: جنت ، دوزخ ، پیدائش حضرت آدم اور جنت سے خروج ، انسان کی پیدائش ، وحی و رسالت وغیرہ حل کرائے۔ حضرت مولانا نے انکی پوری تسلی و تشفی کرادی تھی۔ ( مشاہیر دادو)
وصال :
مولاناغلام محمد سوڈہر نے ۹۴؍ ۹۵ سال کی عمر میں ۲۵، محرم الحرام ۱۳۴۷ھ ؍ ۱۹۲۸ء کو انتقال کیا۔ تینوں بھائیوں کی مزارات اپنے والد کے چچا والی مسجد شریف کے احاطہ ، گوٹھ اشرف سوڈہر میں مرجع خلائق ہیں ۔ ( ماہنامہ نئی زندگی ( سندھی ) کراچی دسمبر ۱۹۵۷ئ)
(انوارِ علماءِ اہلسنت )